روس یوکرین تنازع پاکستان میں مہنگائی مزید بڑھ سکتی ہے

تنازع کے باعث گندم کی قلت پیدا ہونے کے ساتھ افراطِ زر میں اضافہ ہو سکتا ہے

تنازع کے باعث گندم کی قلت پیدا ہونے کے ساتھ افراطِ زر میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
کووڈ 19 کے باعث دنیا بھر میں مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے جب کہ امریکا میں افراطِ زر کی شرح ساڑھے 7 فیصد تک پہنچ چکی ہے۔

پاکستان میں مہنگائی کی شرح 13فیصد کو عبور کر چکی ہے، اب مہنگائی میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ اس کی وجہ روس یوکرین تنازع ہے۔

ممکنہ جنگ کے خطرے کے پیش نظر مختلف ممالک سپلائی متاثر ہونے کے ڈر سے اشیاء کا ذخیرہ کرنے لگے ہیں۔ اس کے نتیجے میں اجناس کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔گاڑیوں کے لیے چپس ( chips ) کا بحران پیدا ہونے کا خدشہ ہے کیوں کہ چپس کے لیے خام مال ( نیون اور پیلاڈیم ) روس اور یوکرین فراہم کرتے ہیں۔


مبصرین روس یوکرین کی مختلف وجوہات بیان کررہے ہیں۔ کچھ کے خیال میں امریکا Nord Stream پائپ لائن سے خائف ہے جس کے ذریعے روس سے جرمنی کو قدرتی گیس سپلائی کی جارہی ہے۔ اس لحاظ سے روسی گیس یورپی کی معیشت کا اہم جزو بنتی جارہی ہے اور یورپ کا ماسکو پر اعتماد بڑھتا جارہا ہے اور وہاں روس کا امیج بہتر ہورہا ہے۔ اس کے نتیجے میں روس اور یورپ کے درمیان ایک فری ٹریڈ زون تشکیل پاسکتا ہے۔

اس طرح Nord Stream محض ایک پائپ لائن ہے بلکہ یہ مستقبل کی جانب ایک کھڑکی ہے، جہاں یورپ اور ایشیا ایک فریڈ ٹریڈ زون تشکیل دیں گے اور ان کے درمیان تعلقات مضبوط تر ہوجائیں گے۔ یہ بات امریکا کوہضم نہیں ہوپارہی ہے چنانچہ اس تنازع کو ہوا مل رہی ہے۔

یوکرین سے اس بار پاکستان نے اپنی ضروریات کی 40 فیصد گندم درآمد کی ہے۔ یوکرین میں کوئی بھی بحران پاکستان میں گندم کی قلت کو جنم دے سکتا ہے، اس کے نتیجے میں گندم اور آٹے اور دیگر مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوجائے گا۔
Load Next Story