بھارت سے 8 سال بعد رہا 80 سالہ بزرگ لاہورمیں اہل خانہ کے حوالے

میڈیاپرمحمدنذیرکی خبرشائع ہونے پر ان کے خاندان کو بھارتی جیل سے رہائی اوروطن واپسی کی اطلاع ملی۔


آصف محمود February 21, 2022
میڈیاپرمحمدنذیرکی خبرشائع ہونے پر ان کے خاندان کو بھارتی جیل سے رہائی اوروطن واپسی کی اطلاع ملی۔

RIYADH: بھارت سے رہاہوکرآنیوالے 80 سالہ بزرگ محمدنذیرکولاہورمیں ان کی فیملی کے حوالے کردیاگیا ہے۔

محمدنذیر17 فروری کو8 سال بعد بھارت سے رہاہوکرواپس لوٹے تھے اوردو دن سے ایدھی فاؤنڈیشن کے پاس تھے۔
میڈیاپرمحمدنذیرکی خبرشائع ہونے پر ان کے خاندان کو بھارتی جیل سے رہائی اوروطن واپسی کی اطلاع ملی۔

ایدھی سنٹرٹاؤن شپ میں محمدنذیرکے دوبیٹے ملک عبدالحمید اورملک محمدرفیق اپنے والدکولینے پہنچے۔ ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے ملک عبدالحمید نے بتایا کہ ان کے والد 2014 میں معمول کے مطابق گھرسے ناشتہ کرکے نکلے تھے مگرپھرواپس نہیں لوٹے، ہم نے انہیں کئی ماہ تک مختلف جگہوں اورشہروں میں تلاش کیا۔

اسلام پورہ تھانے میں ان کی گمشدگی کی رپٹ بھی درج کروائی تھی مگرکئی سال گزرگئے ان کے والد کی کوئی اطلاع نہیں ملی تھی۔ وہ اوران کاخاندان مایوس ہوچکا تھا۔ ہمیں ایسے لگتا تھا جیسے ہمارے والدفوت ہوچکے ہیں اوراب ہم کبھی بھی ان سے مل نہیں سکیں گے۔

ملک عبدالحمید کہتے ہیں کچھ عرصہ قبل پولیس والوں نے ان سے رابطہ کیااوران سے ان کے والد کی تفصیلات مانگیں، ان کے شناختی کارڈاوردیگردستاویزات لیں۔ پولیس افسرنے بتایا تھا کہ ان کے والد بھارت کی جیل میں قید ہیں اور تصدیق کے لئے کاغذات نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کوبھیجیں گے۔

ملک محمد نذیرکے چھوٹے بیٹے محمدرفیق کہتے ہیں انہیں اوران کے خاندان کوبہت زیادہ خوشی ہے کہ وہ آج ایک بارپھر8 سال بعد اپنے والدسے مل رہے ہیں، انہوں نے اپنے والدکی تلاش میں سب سے زیادہ کوشش کی تھی ،اللہ پاک نے کرم کیا ہے کہ ان کے والد گھرلوٹ آئے ہیں وہ اب ان کی خدمت کریں گے۔

ایدھی سنٹرمیں موجود ملک محمدنذیر کی ذہنی حالت درست نہیں تھی۔ انہیں یہ بھی یادنہیں کہ وہ کب ،کیسے اورکیوں انڈیا چلے گئے تھے۔ انہیں اپنے گھرسے متعلق بھی معلوم نہیں ہے اورنہ ہی اپنے بیٹوں کوپہچان پارہے تھے۔ انہیں یہ یاد تھا کہ جیل میں ان پرتشددکیاگیا۔ محمدنذیرنے قمیض اٹھاکرپسلیاں دکھائیں جو ٹوٹ چکی ہیں۔ وہ باتیں کرتے کرتے اچانک غصے میں آجاتے اورگالیاں نکالناشروع کردیتے ہیں۔

ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے وہ صرف یہ بتاسکے کہ وہ نوشوپاک گئے تھے اورواپس گئے ہیں۔ واضع رہے کہ نوشوپاک پنجاب کے ایک معروف بزرگ صوفی ہیں جن کامزارتحصیل پھالیہ کے ایک نواحی گاؤں میں ہے۔ محمدنذیر17 فروری کودیگر11 پاکستانی قیدیوں کے ساتھ بھارت سے رہاہوکرواہگہ بارڈرکے راستے پاکستان پہنچے تھے۔ اتوارکے روزسیکیورٹی حکام نے محمدنذیرکو ایدھی فاؤنڈیشن کے حوالے کیاتھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں