اختیارات کے ناجائز استعمال کے معاملے پر رجسٹرار آئی بی اے مستعفی
آئی بی اے کے طالب علم جبرئیل کی 5 ماہ قبل ادارے سے بے دخلی اور پھر بحالی کے معاملے میں ایک نیا موڑ آگیا
اسلام آباد:
انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن(آئی بی اے) کراچی کے طالب علم جبرئیل کی 5 ماہ قبل ادارے سے بے دخلی اور پھر بحالی کے معاملے میں ایک نیا موڑ آگیا، رجسٹرار آئی بی اے ڈاکٹر اسد الیاس نے اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی کی رپورٹ پر احتجاج کرتے ہوئے استعفی دے دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انسٹیٹیوب آف بزنس ایڈمنسٹریشن کے رجسٹرار ڈاکٹر اسد الیاس نے ادارے کے نام اپنی ای میل میں کہا ہے کہ ماضی کے فیصلے میں مجھے ہی نشانہ بنایا گیا جس کے باعث مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔ اس ضمن میں ڈائریکٹر آئی بی اے سے رابطے کی کوشش کی گئی تاہم حسب سابق وہ رابطے سے گریز کرتے رہے۔
خیال رہے کہ اس اہم معاملے پر طالب علم جبرئیل کی جانب سے آئی بی اے کے رجسٹرار ڈاکٹراسد الیاس کے خلاف دائرشکایتی درخواست کی تحقیقات کرنے والی اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی نے ڈاکٹر اسد الیاس کو دوہفتوں کے لیے عہدے سے معطل کرنے کی سفارش کرکھی ہے تاہم وہ احتجاجاً مستعفی ہوگئے۔
کمیٹی نے اپنی تحقیقات میں یہ بھی سفارش کی ہے کہ اسد الیاس اپنے عمل پر طالب علم سے آئی بی اے کے ایگزیکیوٹیووڈائریکٹر کی موجودگی میں معافی مانگے۔
یاد رہے کہ آئی بی اے کراچی نے اپنے طالبعلم جبرئیل کو ماضی میں داخلہ منسوخ کرتے ہوئے ادارے سے بے دخل کردیا تھا بعد ازاں جبرئیل نے سوشل میڈیا پر آئی بی اے کی ایک خاتون ملازم کو ہراساں کیے جانے اور انتظامیہ کی جانب سے اس معاملے کا نوٹس نہ لینے پر احتجاج کیا تھا۔
انسٹیٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن(آئی بی اے) کراچی کے طالب علم جبرئیل کی 5 ماہ قبل ادارے سے بے دخلی اور پھر بحالی کے معاملے میں ایک نیا موڑ آگیا، رجسٹرار آئی بی اے ڈاکٹر اسد الیاس نے اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی کی رپورٹ پر احتجاج کرتے ہوئے استعفی دے دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انسٹیٹیوب آف بزنس ایڈمنسٹریشن کے رجسٹرار ڈاکٹر اسد الیاس نے ادارے کے نام اپنی ای میل میں کہا ہے کہ ماضی کے فیصلے میں مجھے ہی نشانہ بنایا گیا جس کے باعث مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔ اس ضمن میں ڈائریکٹر آئی بی اے سے رابطے کی کوشش کی گئی تاہم حسب سابق وہ رابطے سے گریز کرتے رہے۔
خیال رہے کہ اس اہم معاملے پر طالب علم جبرئیل کی جانب سے آئی بی اے کے رجسٹرار ڈاکٹراسد الیاس کے خلاف دائرشکایتی درخواست کی تحقیقات کرنے والی اینٹی ہراسمنٹ کمیٹی نے ڈاکٹر اسد الیاس کو دوہفتوں کے لیے عہدے سے معطل کرنے کی سفارش کرکھی ہے تاہم وہ احتجاجاً مستعفی ہوگئے۔
کمیٹی نے اپنی تحقیقات میں یہ بھی سفارش کی ہے کہ اسد الیاس اپنے عمل پر طالب علم سے آئی بی اے کے ایگزیکیوٹیووڈائریکٹر کی موجودگی میں معافی مانگے۔
یاد رہے کہ آئی بی اے کراچی نے اپنے طالبعلم جبرئیل کو ماضی میں داخلہ منسوخ کرتے ہوئے ادارے سے بے دخل کردیا تھا بعد ازاں جبرئیل نے سوشل میڈیا پر آئی بی اے کی ایک خاتون ملازم کو ہراساں کیے جانے اور انتظامیہ کی جانب سے اس معاملے کا نوٹس نہ لینے پر احتجاج کیا تھا۔