روس کا یوکرین میں باغیوں کے علاقوں کو آزاد ریاستیں تسلیم کرکے فوج بھیجنے کا اعلان

عالمی رہنماؤں نے روسی صدر کی جانب سے مشرقی یوکرین میں باغیوں کے زیر تسلط دو ریاستوں کو تسلیم کرنے کی مذمت کی ہے


ویب ڈیسک February 22, 2022
عالمی رہنماؤں کی روسی صدر کے مشرقی یوکرین کے دو علیحدگی پسند علاقوں کی آزادی کو تسلیم کرنے کے فیصلے کی مذمت ۔ فوٹو : فائل

روسی صدر ولادیمیر پوتن نے مشرقی یوکرین میں باغیوں کے زیر کنٹرول علاقوں ڈونیسک اور لوہانسک کو بطور آزاد ریاستیں تسلیم کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے فوج بھیجنے کا حکم دے دیا۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے قوم سے خطاب میں کہا کہ یوکرین کے 2 علاقوں ڈونیسک اور لوہانسک کو آزاد ریاستوں کے طور پر تسلیم کرنے کے حکم نامے پر دستخط کردیے ہیں تاہم روسی پارلیمنٹ سے کہا ہے کہ وہ جلد از جلد اس کی توثیق کرے۔

روسی صدر نے باغیوں کے زیر تسلط ریاستوں کو نہ صرف خود مختار ریاستیں تسلیم کرلیا بلکہ وہاں امن و امان کے قیام کے لیے روسی فوج بھیجنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

یوکرین کے علاقوں ڈونیسک اور لوہانسک میں روسی حمایت یافتہ باغی 2014ء سے یوکرین کی افواج سے لڑ رہے ہیں جنہیں روسی صدر نے آزاد ریاستیں تسلیم کیا ہے جب کہ مغربی طاقتوں کا کہنا ہے کہ اس سے روسی افواج کا یوکرین کے مشرقی علاقوں میں داخل ہونا آسان ہوجائے گا۔

روس کا یہ اقدام یوکرین کی سرحدوں پر اس کی فوجی تعیناتی پر کئی مہینوں کی کشیدگی کے درمیان سامنے آیا، جس نے ایک جنگ کا خدشہ پیدا کردیا تھا۔

دوسری جانب برطانیہ کے وزیراعظم بورس جانسن اور نیٹو کے سیکریٹری جنرل اسٹولٹن برگ نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے مشرقی یوکرین کے دو ریاستوں کو تسلیم کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے بین الاقوامی معاہدوں کی خلاف ورزی قرار دیا۔

ادھر وائٹ ہاؤس نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین کے مشرقی علاقوں کی آزادی کو تسلیم کرنے کے پیوٹن کے فیصلے کی سخت مذمت کی ہے اورڈونیسک اور لوہانسک پر پابندیوں کا اعلان کیا ہے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں