حوالات میں نوجوان کی ہلاکت عدالت نے تھانہ حیدری کے اہلکاروں کا ریمانڈ دیدیا

پولیس اہلکاروں اور مدعی نے تشدد کرکےنوجوان کو ہلاک اوربھائی کوزخمی کردیا تھا، اقدام قتل میں9ملزمان کی ضمانت کی توثیق۔

اسٹریٹ کرائم کے ملزم کا جرم ثابت، 3برس قید و جرمانہ،بین الصوبائی کارلفٹرز کا جسمانی ریمانڈ،ملزم کے اعتراف جرم اور معافی پر رہائی فوٹو : ایکسپریس

KARACHI:
جوڈیشل مجسٹریٹ وسطی آصف احمد نے تھانہ حیدری کے حوالات میں چوری کے الزام میں قید طیب کو تشدد کرکے قتل اور اسکے بھائی جعفر کو شدید زخمی کرنے الزام میں گرفتار پولیس اہلکاروں سکندر علی اور بلال احمد کا 17ستمبر تک جسمانی ریمانڈ دیدیا ہے۔

استغاثہ کے مطابق 6 ستمبرکو تھانہ حیدری نے مذکورہ مقتول اور اس کے بھائی کو چوری کے الزام میں گرفتار کیا تھا، حوالات میں مدعی تاج محمد ، زرشاد عرف دلشاد اور وزیر خان نے پولیس اہلکاروں کے ہمراہ شدید تشدد کیا جس کے نتیجے میں مقتول طیب ہلاک اور اسکے بھائی جعفر کا بازو ٹوٹ گیا تھا ملزمان کے خلاف تھانہ تیموریہ میں مقتول کے والد طالب نے مقدمہ درج کرایا تھا۔


تاہم پولیس نے مذکورہ 2 سرکاری اہلکاروں کو گرفتار کیا تھا جبکہ چوری کے مقدمے کے مدعی تاج محمد ، زرشاد ، عرف دلشاد اور وزیر خان نے ضمانت قبل از گرفتاری کرالی تھی،مدعی کے وکیل نے بتایا کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں تشدد ثابت ہوچکا ہے۔

دریں اثنا ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی عبداﷲ چنہ نے اقدام قتل اور قتل کی دھمکی دینے کے الزام میں مولانا ناقر عباس ، واجد حسین زیدی اور علی حسن گبول سمیت 9ملزمان کی عبوری ضمانت میں توثیق کردی ،ملزمان کیخلاف تھانہ گلشن معمار میں مدعی سید حیدر عباس زیدی کی مدعیت میں مقدمہ درج ہے۔

علاوہ ازیں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر محمد یامین نے اسٹریٹ کرائم میں ملوث ملزم اﷲ بخش عرف پپو کو جرم ثابت ہونے پر 3برس قید اور5ہزار روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے ملزم کو جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید 3 ماہ جیل میں رہنا ہوگا،استغاثہ کے مطابق خان گوٹھ میں ملزم نے مسلح ساتھیوں کے ساتھ مدعی اور کزن سے اسلحے کے زور پر رقم اور موبائل فون چھین لیے تھے۔
Load Next Story