آئی ایم ایف کا دباؤ حکومت کا 2 ایل این جی پاور پلانٹس کی فروخت کا فیصلہ

پاور پلانٹس کی نجکاری سے بجلی کی پیداواری لاگت بڑھنے کا خدشہ ہے، ذرائع


ویب ڈیسک February 22, 2022
پاور پلانٹس کی نجکاری سے بجلی کی پیداواری لاگت بڑھنے کا خدشہ ہے، ذرائع ۔ فوٹو : فائل

کراچی: حکومت نے آئی ایم ایف کے دباؤ پر 2 ایل این جی پاور پلانٹس جون میں فروخت کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

حکومت نے آئی ایم ایف کے دباؤ پر ایل این جی پاور پلانٹس کی نجکاری کا پلان آئی ایم ایف کو بھیج دیا جس کے مطابق بہترین کارکردگی سے بجلی پیدا کرنے والے دو پاور پلانٹس کی جون میں فروخت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے ایل این جی پاور پلانٹس کی نجکاری کا فوری مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ دونوں پاور پلانٹس کو جون 2022ء کے آخر تک فروخت کردیا جائے۔ آئی ایم ایف کے اس مطالبے پر نجکاری کمیشن نے ایل این جی پاور پلانٹس کی نجکاری پر کام کا آغاز بھی کر دیا۔

خیال رہے کہ حویلی بہادر شاہ اور بلوکی پوری صلاحیت سے بجلی پیدا کرنے والے پاور پلانٹس ہیں، دونوں پاور پلانٹس مسلم لیگ ن کے دور میں لگائے گئے تھے۔ انہیں فروخت کرنے کے حوالے سے آئی ایم ایف نے تجویز دی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بہتر کارکردگی والے پاور پلانٹس کی نجکاری سے اچھی قیمت ملے گی۔

ذرائع نے بتایا کہ دونوں پاور پلانٹس دوہرے ایندھن پر بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ایل این جی کی قلت پر پاور پلانٹس سے ڈیزل سے بجلی پیدا کی جا سکتی ہے، پاور پلانٹس کی نجکاری سے بجلی کی پیداواری لاگت بڑھنے کا خدشہ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں