حجاب پابندی پر پابندی کیخلاف عدالت جانے والی مسلم طالبہ کے بھائی پر ہندو انتہا پسندوں کا حملہ

پولیس نے واقعے کی تصدیق کردی


ویب ڈیسک February 22, 2022
بھارت میں حجاب پر پابندی کیخلاف مظاہرے

GENEVA: بھارتی ریاست کرناٹک کے شہر اڈوپی میں حجاب پر عائد پابندی کے خلاف ہائیکورٹ سے رجوع کرنے والی طالبہ کے بھائی پر ہندو انتہاء پسندوں کے جتھے نے حملہ کردیا۔

دی ہندو کی رپورٹ کے مطابق اڈوپی کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس این وشنووردھن نے اخبار کو تصدیق کی کہ کرناٹک ہائیکورٹ سے رجوع کرنے والی 6 میں سے ایک طالبہ شفاء کے بھائی کے ہوٹل پر ایک گروہ کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا ہے جس سے ہوٹل کی ایک کھڑکی اور شیشے ٹوٹ گئے ہیں۔

تحقیقاتی افسر کا کہنا ہے کہ گروہ میں شامل افراد کی جانب سے شفاء کے بھائی سے بحث کی جبکہ انہیں تھپڑ بھی مارے گئے، پولیس نے موقع پر پہنچ کر جتھے کو منتشر کردیا تھا اور واقعہ کا مقدمہ میں درج کرلیا گیا ہے۔

دوسری جانب اپنی ایک ٹویٹ میں شفاء کا کہنا تھا کہ میرے بھائی پر ایک جتھے کی جانب سے بہیمانہ حملہ کیا گیا ہے۔ صرف اس لیے کیونکہ میں حجاب کے حوالے سے اپنے موقف پر قائم ہوں جو کہ میرا حق ہے۔

شفاء نے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ ہماری پراپرٹی کو بھی نقصان پہنچایا گیا؟ کیوں؟ کیا میں اپنا حق نہیں مانگ سکتی؟ انہوں سوال بھی اٹھایا کہ سنگ خاندان کا اگلا نشانہ کون ہوگا؟۔

انہوں نے کہا کہ 150 سے زائد انتہاپسند ہندوؤں نے انکے گھر پر دھاوا بولا تھا۔

واضح رہے کہ بھارتی ریاست کرناٹک میں خواتین کے اسکولوں اور کالجوں میں حجاب پر پابندی لگانے کے خلاف ہندو انتہاپسندوں کی تحریک جاری ہےجس کے خلاف دنیا بھر میں خواتین اظہار یکجہتی کررہی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |