پاکستان بار کونسل کے ممبران نے پیکا قانون میں ترمیم کی حمایت کردی
پیکا قانون ترمیم سے جعلی خبروں کا خاتمہ ہوگا، ممبران پاکستان بار کونسل
لاہور:
پاکستان بار کونسل نے پیکا قانون میں کی جانے والی ترمیم کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قانون کے بعد زرد صحافت کا خاتمہ ممکن ہوگا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان بار کونسل کے ممبران چوہدری اشتیاق احمد اور منیر کاکڑ کی وزیر قانونی بیرسٹر فروغ نسیم سے ملاقات ہوئی، جس میں پیکا ایکٹ اور آرڈیننس پر بات کی گئی۔
مزید پڑھیں: پیکا ایکٹ کے خلاف درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر
پاکستان بار کونسل کے ممبران نے کہا کہ جو ترامیم پیکا قانون میں کی گئی ہیں ان کے ذریعے زرد (یلو) جرنلزم اور جعلی خبروں کا خاتمہ ہوگا کیونکہ غلط اور گمراہ کن خبروں کے تدارک کے لیے اس طرح کی ترمیم بہت ضروری تھی۔
ممبران پاکستان بار کونسل نے کہا کہ جو لوگ اس قانون کی مخالفت کر رہے ہیں وہ من گھڑت خبروں کو پھیلانے میں مددگار ہیں، انڈیا کی جانب سے پاکستان کے خلاف قائم کردہ ڈس انفو لیب کی طرز کی من گھڑت خبروں کا خاتمہ اس قانون سے ممکن ہوگا، سچے معاشرے کی بنیاد میڈیا ڈالے گا اور پیکا کا نیا قانون اس میں مدد کرے گا۔
پاکستان بار کونسل نے پیکا قانون میں کی جانے والی ترمیم کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس قانون کے بعد زرد صحافت کا خاتمہ ممکن ہوگا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان بار کونسل کے ممبران چوہدری اشتیاق احمد اور منیر کاکڑ کی وزیر قانونی بیرسٹر فروغ نسیم سے ملاقات ہوئی، جس میں پیکا ایکٹ اور آرڈیننس پر بات کی گئی۔
مزید پڑھیں: پیکا ایکٹ کے خلاف درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر
پاکستان بار کونسل کے ممبران نے کہا کہ جو ترامیم پیکا قانون میں کی گئی ہیں ان کے ذریعے زرد (یلو) جرنلزم اور جعلی خبروں کا خاتمہ ہوگا کیونکہ غلط اور گمراہ کن خبروں کے تدارک کے لیے اس طرح کی ترمیم بہت ضروری تھی۔
ممبران پاکستان بار کونسل نے کہا کہ جو لوگ اس قانون کی مخالفت کر رہے ہیں وہ من گھڑت خبروں کو پھیلانے میں مددگار ہیں، انڈیا کی جانب سے پاکستان کے خلاف قائم کردہ ڈس انفو لیب کی طرز کی من گھڑت خبروں کا خاتمہ اس قانون سے ممکن ہوگا، سچے معاشرے کی بنیاد میڈیا ڈالے گا اور پیکا کا نیا قانون اس میں مدد کرے گا۔