وزارتِ بحری امور اور ماہی گیروں کے مذاکرات کامیاب کراچی بندرگاہ پر آپریشن بحال

کراچی بندرگاہ کا چینل بند ہونے سے 10 جہازوں کی آمد و رفت متاثر ہوئی، مشیر وزیراعظم


Staff Reporter February 23, 2022
فوٹو فائل

LONDON: وزارت بحری امور اور ماہی گیروں کے مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد بندرگاہ کے چینل کو 24 گھنٹے بعد جہازوں کی آمد و رفت کے لیے کھول دیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزارت بحری امور کےلئے وزیر اعظم کے مشیر محمود مولوی اور احتجاجی ماہی گیروں کے درمیان مذاکرات کی کامیابی کے بعد ماہی گیروں نے کراچی بندرگاہ کے چینل کھولنے کا اعلان کیا۔

مذاکرات میں مختلف ماہی گیر تنظیموں کے نمائندگان نے محمود مولوی کے سامنے اپنے مطالبات رکھے اور گرفتار ساتھیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔

اس موقع پر وزیراعظم کے مشیر برائے بحری امور محمود مولوی نے مذاکراتی ٹیم ان کے کو جائزمطالبات متعلقہ اداروں سے حل کرانے کی یقین دہانی کرائی اور بتایا کہ ملک کی سب سے بڑی بندرگاہ 27 گھنٹہ سے زائد مفلوج رہی، چینل بند ہونے سے دس جہازوں کی آمد ورفت متاثر ہوئی۔

کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) ذرائع کے مطابق ملکی تاریخ میں پہلی بار چینل اتنی دیر کے لئے بند ہوا، جس کی وجہ سے ملک کی تمام برآمدات اور درآمدات مکمل طور پر رک گئی تھی، گزشتہ روز سے اب تک 10 جہازوں کی آمدورفت متاثر ہوئی،جس میں چار ٹینکرز، 3 کنٹینرز کے جہاز،1 گندم،1 چاول، 3 کلنکر ،1 فرٹیلائز اور سیمنٹ کے جہاز شامل تھے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ چینل کی بندش پر چیئرمین کے پی ٹی نادر ممتاز سے بھی باز پرس کی گئی ہے اورکہا گیا ہے کہ جب اطلاعات تھیں تو پہلے سے احتیاطی تدابیر کیوں نہیں کی گئیں۔

واضح رہے حکومت بلوچستان کی جانب سے 12 ناٹیکل میل کے اندر ماہی گیری پر پابندی اور کچھ ساتھیوں کی گرفتاری پر ماہی گیر سراپا احتجاج تھے۔ ماہی گیروں نے مطالبات منوانے کے لیے لانچیں بندرگاہ پر احتجاجاً کھڑی کردیں تھی، جس کے باعث گزشتہ روز سے کوئی بھی بحری جہاز کراچی بندرگاہ پر لنگر انداز نہ ہوسکا، احتجاج میں شریک دیگر ماہی گیر تنظیموں سندھ ٹرالرز اونرز فشرمین ایسوسی ایشن (اسٹوفا) نے احتجاج مؤخرکردیا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں