بھارت مسلم خاتون صحافی کو جنسی طور پر ہراساں کرنا بند کرائے اقوام متحدہ

حجاب پر پابندی کیخلاف آواز اُٹھانے پر مسلم خاتون صحافی کو ہراساں کیا جا رہا ہے


ویب ڈیسک February 23, 2022
حجاب پر پابندی کیخلاف آواز اُٹھانے پر مسلم خاتون صحافی کو ہراساں کیا جا رہا ہے، فوٹو: فائل

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے بھارت سے مسلمان خاتون صحافی رعنا ایوب کو انتہا پسند ہندوؤں کے سوشل میڈیا پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کے عمل کو بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق خاتون صحافی رعنا ایوب کو پہلے ہی مودی سرکار پر کڑی تنقید اور بھارت میں جبر اور تشدد کے شکار اقلیتوں کی آواز بننے پر کچھ عرصے سے جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی دھمکیوں کا سامنا تھا۔

تاہم جب رعنا ایوب نے کرناٹک کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی کے خلاف آواز اُٹھائی تو ہندو انتہا پسند آپے سے باہر ہوگئے اور سوشل میڈیا پر گالیاں، دھمکیاں اورہراساں کرنے لگے۔

یہ خبر بھی پڑھیں : مودی سرکارپرتنقید کیوں کی؟ مسلمان خاتون صحافی کی1کروڑسے زائد رقم ضبط

جس پر اقوام متحدہ کے ماہرین نے اپنے بیان میں صحافی اور خواتین کے حقوق کی نمائندہ رعنا ایوب پر دائیں بازو کے ہندو قوم پرست گروپوں کی دھمکیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی حکومت سے خاتون صحافی کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

یہ خبر پڑھیں : مسلم کش فسادات کا ذمہ دار مودی کو ٹھہرانے والی صحافی کو زیادتی اور قتل کی دھمکیاں

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے بھارتی حکومت پر زور دیا کہ عوامی مفاد میں مسائل کو اجاگر کرنے والی مسلم صحافی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کی دھمکیوں کے سلسلوں کو رکوائیں اور ایسا کرنے والوں کو قانون کو کٹہرے میں لایا جائے۔

انسانی حقوق کے ماہرین نے 6 ماہ میں دو بار مسلمان خاتون صحافی پر منی لانڈرنگ اور ٹیکس فراڈ کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ صحافی کے بینک اکاؤنٹ اور اثاثے منجمد کرنا آمرانہ سوچ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں