سندھی نہ پڑھانے والے نجی اسکولوں کی رجسٹریشن منسوخ کر دینگے نثار کھوڑو

بچوں کو مادری زبان میں تعلیم دینا اشد ضروری ہے، بند اسکول کھولنے کیلیے کوشاں ہیں،وزیر تعلیم

دیہی علاقوں میں لڑکیوں کی شرح خواندگی بہت کم ہے، گھوسٹ اساتذہ قبلہ درست نہ کیا تو سخت کارروائی کریں گے فوٹو: فائل

سینئر صوبائی وزیر تعلیم سندھ نثار احمد کھوڑو نے کہا ہے کہ سندھی زبان میں تعلیم نہ دینے والے نجی اسکولوں کی رجسٹریشن منسوخ کردی جائے گی۔


اس سلسلے میں انہیں اسمبلی میں ہر جماعت کی حمایت حاصل ہے۔ گورنمنٹ گرلز مڈل اسکول ٹیلیگراف کوٹری میں بچوں کے تقریری اور ثقافتی پروگرام میں بحیثیت مہمان خصوصی خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبے بھر کے 15 سے 20 ہزار نجی اسکولوں میں سے صرف 5سو میں سندھی کی کلاسز نہیں ہوتیں جس کا سختی سے نوٹس لیا گیا ہے کیونکہ بچوں کو مادری زبان میں ابتدائی تعلیم دینا اشد ضروری ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ بند اسکول کھولنے کا عمل بھی جاری ہے اور رپورٹ کے مطابق 4 سے 5 ہزار کے قریب اسکول بند ہیں، جبکہ 3144 اسکولوں کو فوری طور پر کھول کر وہاں عملہ اور دیگرسہولتیں مہیا کی جائیں گی۔ انہوں نے اپنے محکمے کے تمام افسران کو واضح ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں بند اسکول کھلواکر رپورٹ دیں تاکہ ان اسکولوںکی ضروریات پوری کی جا سکیں ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں بہتر تدریسی عمل کا انحصار اساتذہ اور محکمہ کے مثبت رویے پر ہے، جس سے والدین کا اعتماد بھی بحال رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے دیہی علاقوں میں لڑکیوں کی شرح خواندگی بہت کم ہے، جسے بڑھانے کیلیے کوششیں جاری ہیں کیونکہ تعلیم یافتہ ماں ہی بچوں کی بہتر تربیت کر سکتی ہے ۔ سرکاری اسکولوں میں 5 سے 16 سال تک کے بچوں کو مفت تعلیم دی جائیگی۔

قبل ازیں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر جامشورو الھ بچایو خاصخیلی اور ہیڈ مسٹریس میڈم مہرالنساء نے خطاب کرتے ہوئے تعلیم کے فروغ اور اسکولوں میں تدریسی و دیگر سرگرمیوں کے انعقاد پر روشنی ڈالی۔ بعدازاں مختلف اسکولوں کے بچوں نے تقاریر کیں اور ثقافتی شو کے دوران ٹیبلوز اور گیت پیش کیے۔ ٹنڈو الہیار سے نامہ نگار کے مطابق بائی پاس کے مقام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم نے کہا ہے کہ گھوسٹ اساتذہ اپنا قبلہ درست کرلیں، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، تعلیم ہی وہ ہتھیار ہے جسکے باعث ہم دنیا بھر سے مقابلہ کرسکتے ہے، حکومت کی تمام تر توجہ تعلیمی معیار کو بہتر سے بہترین بنانے میں مرکوز ہے، انھوں نے کہا کہ کوئی بھی گھوسٹ اساتذہ ، چاہے اسے کسی کی بھی آشیرباد حاصل ہے اب وہ کارروائی سے نہیں بچ سکے گا۔میرپورخاص ڈویژن کے جے ایس ٹی کے کامیاب امیدواروں میں آفر آرڈر تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نثار کھوڑو نے کہا کہ سندھ میں میرٹ پر کامیاب ہونیوالے اُمیدواروں (اساتذہ) پر فخر ہے اب انکی ذمے داری ہے کہ وہ ایمانداری اور محنت سے بچوں کو تعلیم دیں۔اس موقع پر میرپورخاص ڈویژن کے 557 جے ایس ٹی اور ایچ ایس ٹی کے 7 کامیاب امیدواروں میں آفر آرڈر تقسیم کیے گئے جن میں سانگھڑ کے 106، عمرکوٹ کے 186، تھرپار کر کے 275 اور میرپورخاص ضلع کے 190 امیدوار شامل ہیں۔
Load Next Story