روس کی فوجی کارروائی میں کسی نے مداخلت کی تونتیجہ انتہائی سنگین ہو گا روسی صدر
یوکرین کے فوجی ہتھیارڈال دیں توان کومحفوظ علاقوں میں جانے دیا جائے گا، روسی صدر
روس کے صدرولادی میرپیوٹن نے یوکرین میں فوجی کارروائی کا اعلان کردیا۔
امریکی خبرایجنسی کے مطابق روس کے صدرولادی میرپیوٹن نے ٹیلی ویژن سے خطاب میں کہا کہ روس کویوکرین کی جانب سے لاحق خطرات کے باعث یوکرین میں فوجی کارروائی کی جائے گی۔
'' روس یوکرین پرقبضہ نہیں کرنا چاہتا''
روسی صدرنے مزید کہا کہ روس یوکرین پرقبضہ نہیں کرنا چاہتا۔کارروائی میں ہونے والے خون خرابے کی ذمہ داری یوکرین پرعائد ہوگی۔روس یوکرین کے علاقے دونباس میں خصوصی فوجی آپریشن کیا جائیگا۔شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے کی اجازت ہوگی۔
'' مداخلت کی کوشش کی تو نتائج اتنے سنگین ہوں گے''
صدرپیوٹن نے خبردارکیا کہ کسی نے روس کی فوجی کارروائی میں مداخلت کی کوشش کی تو اس کے اس نتائج اتنے سنگین ہوں گے جوپہلے کبھی کسی نے نہیں دیکھے ہوں گے۔
روسی صدرنے الزام عائد کیا کہ امریکا اوراس کے اتحادیوں نے روس کے اس مطالبے کونظرانداز کیا کہ وہ یوکرین کو نیٹو کا حصہ بننے سے روکیں اوراس سلسلے میں ماسکوکوسیکورٹی گارنٹی دی جائے۔
''فوجی آپریشن کا مقصد یوکرین کو ڈی ملٹرائز کرنا ہے''
صدرپیوٹن کا مزید کہنا تھا کہ یوکرین میں فوجی آپریشن کا مقصد یوکرین کو ڈی ملٹرائز کرنا ہے۔ یوکرین کے جوفوجی ہتھیارڈال دیں گے انہیں محفوظ علاقوں میں جانے کی اجازت دے دی جائیگی۔
یوکرین کے دارالحکومت میں 5 سے 6 دھماکے
دوسری طرف یوکرین کے دارالحکومت کیف میں 5 سے 6 دھماکے سنے گئے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق ملک کے دیگرعلاقوں میں بھی دھماکوں کی اطلاعات ہیں۔
امریکی خبرایجنسی کے مطابق روس کے صدرولادی میرپیوٹن نے ٹیلی ویژن سے خطاب میں کہا کہ روس کویوکرین کی جانب سے لاحق خطرات کے باعث یوکرین میں فوجی کارروائی کی جائے گی۔
'' روس یوکرین پرقبضہ نہیں کرنا چاہتا''
روسی صدرنے مزید کہا کہ روس یوکرین پرقبضہ نہیں کرنا چاہتا۔کارروائی میں ہونے والے خون خرابے کی ذمہ داری یوکرین پرعائد ہوگی۔روس یوکرین کے علاقے دونباس میں خصوصی فوجی آپریشن کیا جائیگا۔شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے کی اجازت ہوگی۔
'' مداخلت کی کوشش کی تو نتائج اتنے سنگین ہوں گے''
صدرپیوٹن نے خبردارکیا کہ کسی نے روس کی فوجی کارروائی میں مداخلت کی کوشش کی تو اس کے اس نتائج اتنے سنگین ہوں گے جوپہلے کبھی کسی نے نہیں دیکھے ہوں گے۔
روسی صدرنے الزام عائد کیا کہ امریکا اوراس کے اتحادیوں نے روس کے اس مطالبے کونظرانداز کیا کہ وہ یوکرین کو نیٹو کا حصہ بننے سے روکیں اوراس سلسلے میں ماسکوکوسیکورٹی گارنٹی دی جائے۔
''فوجی آپریشن کا مقصد یوکرین کو ڈی ملٹرائز کرنا ہے''
صدرپیوٹن کا مزید کہنا تھا کہ یوکرین میں فوجی آپریشن کا مقصد یوکرین کو ڈی ملٹرائز کرنا ہے۔ یوکرین کے جوفوجی ہتھیارڈال دیں گے انہیں محفوظ علاقوں میں جانے کی اجازت دے دی جائیگی۔
یوکرین کے دارالحکومت میں 5 سے 6 دھماکے
دوسری طرف یوکرین کے دارالحکومت کیف میں 5 سے 6 دھماکے سنے گئے۔غیرملکی میڈیا کے مطابق ملک کے دیگرعلاقوں میں بھی دھماکوں کی اطلاعات ہیں۔