کچھ قوتیں ہمارے پیچھے لگی ہوئی ہیں اور ہمیں پیچھے دھکیل رہی ہیں ڈاکٹر طارق بنوری

عطاء الرحمن اور اقبال چوہدری میرے نہیں ہیں مجھے ہٹانے میں ان کا ہاتھ تھا، ڈاکٹر طارق بنوری

عطاء الرحمن اور اقبال چوہدری میرے نہیں ہیں مجھے ہٹانے میں ان کا ہاتھ تھا، ڈاکٹر طارق بنوری . فوٹو : فائل

لاہور:
چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر طارق بنوری نے کہا ہے کہ کچھ قوتیں ہمارے پیچھے لگی ہوئی ہیں اور ہمیں پیچھے دھکیل رہی ہیں۔

کراچی پریس کلب میں پائیلر کے سربراہ کرامت علی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر طارق بنوری نے کہا کہ اس وقت ملک میں اعلیٰ تعلیم اور بالخصوص اعلیٰ تعلیمی کمیشن کی سطح پر بحرانی کیفیت ہے ایچ ای سی میں اختیارات کا مسئلہ چل رہا ہے، میں اس پر قابو پانے کی کوشش کررہا ہوں، عطاء الرحمن اور اقبال چوہدری میرے نہیں ہیں، مجھے ہٹانے میں ان کا ہاتھ تھا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس میں یونیورسٹی کے لیے ہم نے 70 کروڑ کا پی سی ون دیا، پھر ہم سے یہ منصوبہ لے کر ڈاکٹر عطا الرحمان کو دے دیا گیا، انہوں نے 45 ارب کاپی سی ون جمع کرایا ہم نے اس کی مخالفت کی جب مجھے ایک آرڈیننس کے تحت ہٹایا گیا تو اس منصوبے کو منظور 25 ارب کے ساتھ کرلیا گیا یہ پی سی ون 10 روپے دینے کے قابل نہیں تھا۔


چیئرمین ایچ ای سی نے کہا کہ ریسرچ کے معیار میں کمی اور تعداد میں اضافہ ہوا ہے ریسرچ جرنلز بڑھ گئے ہیں لیکن ان میں ریسرچ نہیں ہے یہ سب کچھ ہمارے طلبہ کے حقوق پر حملہ ہے کیونکہ ریسرچ کا معیار گرے گا تو اس سے طلبی اور ان کی تعلیم متاثر ہوگی اس کہ وجہ ہمارے اساتذہ یا طلبہ نہیں بلکہ ہماری پالیسیز ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ملک میں پہلی بار ایچ ای سی میں انڈر گریجویٹ اور پی ایچ ڈی پالیسیز دیں تاہم کچھ قوتیں اس کے پیچھے لگی ہوئی ہیں اور ہمیں پیچھے دھکیل رہی ہیں، جامعات کے کے اساتذہ پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ مجھے نہ بلائیں پہلے جامعہ کراچی، پھر جامعہ پشاور اور اب اردو یونیورسٹی کے اساتذہ پر دباؤ ڈالا کہ مجھے یونیورسٹی میں نہ بلائیں میں چاہتا ہوں کہ ایک سماجی تحریک بنیں جو ان معاملات کو لے کر آگے چلے، اکیلی ایچ ای سی کچھ نہیں کرسکتی طلبہ اساتذہ کو اس تحریک میں شامل ہونا چاہیے۔

پائیلر کے کرامت علی نے کہا کہ وزیر اعظم کے مطابق 2 سے ڈھائی کروڑ بچے اسکول سے باہر ہیں ان کے لیے کونسا فنڈ مختص کیا گیا اوپر سے اعلی تعلیم کے شعبے میں تماشا کیا جارہا ہے۔
Load Next Story