
سابق انگلش کپتان مائیکل وان نے ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل میں کانٹے دار مقابلے دیکھنے کو ملتے ہیں جبکہ ڈومیسٹک ایونٹ ہونے کے باوجود دیگر لیگز کے مقابلے کم اور انتہائی سنسنی خیز میچز ہوتے ہیں۔
مائیکل وان نے کہا کہ پی ایس ایل کے اختتام تک شائقین کی دلچسپی برقرار رہتی ہے جب کہ دیگر ٹورنامنٹ میں ایسا نہیں ہوتا، جس سے شائقین خوب محظوظ ہوتے ہیں۔
سابق انگلش کرکٹر نے کہا کہ معیار کے مقابلے میں پی ایس ایل، آئی پی ایل سے دور نہیں۔ پاکستان کے اس ڈومیسٹک ایونٹ میں دنیا کے بہترین کرکٹرز ایکشن میں ہوتے ہیں۔
The Pakistan Super league has it spot on ... High quality players ... Fewer games than other tournaments making it a few weeks shorter ... It's leaves you wanting a little bit more at the end ... Other tournaments don't ... #Pakistan
- Michael Vaughan (@MichaelVaughan) February 23, 2022
واضح رہے کہ پی ایس ایل کے فارمیٹ کے دو مراحل ہیں جو گروپ مرحلہ اور پھر پلے آف کہلاتا ہے۔ ہر ٹیم کے خلاف دو بار مقابلہ کرنے کے بعد ایونٹ کی ٹاپ فور میں شامل فرنچائزز پلے آف کے لیے کوالیفائی کرتی ہیں جبکہ ٹاپ ٹو رینک والی ٹیمیں کوالیفائر کھیلتی ہیں اور ہارنے والی ٹیم کو ایک موقع فراہم کیا جاتا ہے۔
کوالیفائر کا فاتح براہ راست ٹورنامنٹ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرتا ہے جبکہ ہارنے والے کا مقابلہ گروپ مرحلے سے تیسرے اور چوتھے نمبر کی ٹیموں کے درمیان فاتح سے ہوتا ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔