آئسکریم پارلر پر فائرنگ کا مقدمہ درج کرلیا گیا گلشن اقبال میں دکانیں رات 12 بجے بند کرنے کی ہدایت

کاروبار رات کو چلتا ہے پولیس تحفظ دے، دکاندار، بیشتر دکانداروں نے تعاون کا یقین دلایا ہے، مجرم جلد گرفتار ہونگے


Staff Reporter February 20, 2014
کاروبار رات کو چلتا ہے پولیس تحفظ دے، دکاندار، بیشتر دکانداروں نے تعاون کا یقین دلایا ہے، مجرم جلد گرفتار ہونگے۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

گلشن اقبال میں دہشت گردی کے پے در پے واقعات کے بعد پولیس نے دکانداروں کو رات 12 بجے کاروبار بند کرنے کی ہدایت کردی، آئسکریم پارلر پر فائرنگ کے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق منگل کی شب گلشن اقبال تھانے کی حدود میں راشد منہاس روڈ پر واقع آئس کریم پارلر پر فائرنگ کے واقعے میں پارلر کے مالک اور ملازم کو قتل کرنے اور2 افراد کو زخمی کرنے کا مقدمہ مقتولین کے چاچا نثا اﷲ کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف بدھ کو درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے، پولیس نے گلشن اقبال میں دہشت گردی کے پے درپے واقعات کے بعد گلشن اقبال، ابوالحسن اصفہانی روڈ اور راشد منہاس روڈ پر رات گئے تک کھلی رہنے والی دکانوں، ریسٹورانٹ، سپر اسٹور ، فاسٹ فوڈ سینٹر ،آئسکریم پارلرز اور دیگر کاروباری مراکز کے مالکان کو رات 12 بجے دکانیں بند کرانے کی ہدایت پر سختی سے عمل شروع کردیا ہے۔

ایس ایس پی ایسٹ پیر محمد شاہ نے بتایا کہ جس آئس کریم پارلر پر فائرنگ ہوئی تھی اسے آدھے گھنٹے قبل بند کرنے کی ہدایت کی گئی تھی لیکن پارلر بند نہیں کیا گیا جس سے ملزم واردات کرکے فرار ہو گئے،گزشتہ دنوں مسکن چورنگی پر آغا جوس سینٹر پر فائرنگ کے واقعے سے قبل جوس سینٹر کے مالک کو دکان بند کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن دکان بند نہ کرنے پر ملزمان نے باآسانی واردات کرلی ،کاروبار رات 12 بجے بند کرنے کا فیصلہ گلشن اقبال میں پے در پے فائرنگ کے واقعات کے پیش نظر کیا گیا ہے، بیشتر دکانداروں نے پولیس کو تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے، واقعے میں ملوث ملزمان کا جلد سراغ لگالیا جائے گا،جائے وقوع سے ملنے والے گولیوں کے خول تجزیاتی لیبارٹری بھجوادیے ہیں، سی سی ٹی وی فوٹیج سے ملزمان تک پہنچنے کی امید نہیں ہے،گلشن اقبال میں دکان ، ریسٹورانٹ ، سپر اسٹور، فاسٹ فوڈ سینٹراور آئسکریم پارلر مالکان کا کہنا ہے کہ ان کا کاروبار رات کو ہی چلتا ہے ، پولیس دکانیں رات 12 بجے بند کرانے کے بجائے تحفظ کے اقدامات بہتر کرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں