روس سے ڈرنے والے نہیں لیکن عالمی برادری نے تنہا چھوڑ دیا یوکرینی صدر
ہم اکیلے اپنا دفاع کر رہے ہیں اور دنیا کے سب سے طاقتور ممالک دور بیٹھے خاموشی سے دیکھ رہے ہیں، صدر زیلنسکی
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے عالمی برادری سے شکوہ کیا ہے کہ روس سے لڑنے کے لیے اُن کے ملک کو سب نے تنہا چھوڑ دیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بیلا روس کے راستے روسی فوجیں یوکرین میں داخل ہورہی ہیں اور دارالحکومت کیف میں پارلیمان سے صرف 9 کلومیٹر کی دوری پر ہیں جب کہ روس نے کیف کے ایئرپورٹ پر قبضے کا بھی دعویٰ کیا ہے تاہم یوکرینی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ قبضہ وزگزار کرالیا گیا ہے۔
اس صورت حال میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے تازہ بیان میں شکوہ کیا کہ عالمی برادری کو جس طرح مدد کرنا چاہیئے تھی اب تک نہیں کی گئی ہے۔ روس سے ڈرنے والے نہیں لیکن عالمی برادری نے جنگ کے لیے بالکل تنہا چھوڑ دیا ہے۔
صدر زیلنسکی نے مزید کہا کہ آج صبح تک ہم اپنی سرزمین کا اکیلے ہی دفاع کر رہے ہیں جب کہ گزشتہ روز کی طرح آج بھی دنیا کے سب سے طاقتور ممالک دور سے بیٹھے دیکھ رہے ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : یوکرین میں باپ اور کم سن بیٹی کی الوداعی ملاقات کی جذباتی ویڈیو وائرل
یوکرین کے صدر نے یہ بھی کہا کہ 25 سے زائد یورپی رہنماؤں سے نیٹو میں شامل ہونے سے متعلق پوچھا لیکن کسی نے بھی خوف کے باعث جواب نہیں دیا۔ اب تک کوئی بھی یوکرین کی مدد کو نہیں آیا۔
صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بتایا کہ روس کے ساتھ جنگ کے پہلے روز فوجیوں سمیت 137 افراد ہلاک ہوئے لیکن ہم ڈرنے والے نہیں۔ روسی جارحیت کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : یوکرین کا فوجی طیارہ گر کرتباہ،5 افراد ہلاک
واضح رہے کہ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد مغربی ممالک نے روس پر پابندیاں عائد کردی ہیں لیکن اب تک کہیں سے فوجی امداد آئی اور نہ ہی نیٹو فوج مدد کو پہنچی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بیلا روس کے راستے روسی فوجیں یوکرین میں داخل ہورہی ہیں اور دارالحکومت کیف میں پارلیمان سے صرف 9 کلومیٹر کی دوری پر ہیں جب کہ روس نے کیف کے ایئرپورٹ پر قبضے کا بھی دعویٰ کیا ہے تاہم یوکرینی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ قبضہ وزگزار کرالیا گیا ہے۔
اس صورت حال میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے تازہ بیان میں شکوہ کیا کہ عالمی برادری کو جس طرح مدد کرنا چاہیئے تھی اب تک نہیں کی گئی ہے۔ روس سے ڈرنے والے نہیں لیکن عالمی برادری نے جنگ کے لیے بالکل تنہا چھوڑ دیا ہے۔
صدر زیلنسکی نے مزید کہا کہ آج صبح تک ہم اپنی سرزمین کا اکیلے ہی دفاع کر رہے ہیں جب کہ گزشتہ روز کی طرح آج بھی دنیا کے سب سے طاقتور ممالک دور سے بیٹھے دیکھ رہے ہیں۔
یہ خبر پڑھیں : یوکرین میں باپ اور کم سن بیٹی کی الوداعی ملاقات کی جذباتی ویڈیو وائرل
یوکرین کے صدر نے یہ بھی کہا کہ 25 سے زائد یورپی رہنماؤں سے نیٹو میں شامل ہونے سے متعلق پوچھا لیکن کسی نے بھی خوف کے باعث جواب نہیں دیا۔ اب تک کوئی بھی یوکرین کی مدد کو نہیں آیا۔
صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بتایا کہ روس کے ساتھ جنگ کے پہلے روز فوجیوں سمیت 137 افراد ہلاک ہوئے لیکن ہم ڈرنے والے نہیں۔ روسی جارحیت کا بھرپور مقابلہ کریں گے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : یوکرین کا فوجی طیارہ گر کرتباہ،5 افراد ہلاک
واضح رہے کہ روس کے یوکرین پر حملے کے بعد مغربی ممالک نے روس پر پابندیاں عائد کردی ہیں لیکن اب تک کہیں سے فوجی امداد آئی اور نہ ہی نیٹو فوج مدد کو پہنچی ہیں۔