میڈیا جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی بلاول بھٹو سے ملاقات پیکا قانون پر تحفظات کا اظہار

بلاول بھٹو نے اپنی ٹیم کو اس قانون کو عدالت میں چیلنج کرنے کی ہدایت بھی کی


ویب ڈیسک February 25, 2022
چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا ایکشن کمیٹی کو اپنی حمایت کا یقین دلایا

پاکستانی میڈیا کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے عہدیداروں نے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو سے ملاقات کی اور پیکا قانون پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو سے ملکی میڈیا کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے عہدیداروں نے بلاول ہاؤس میں ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران وفد نے پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے الیکٹرانک اور سوشل میڈیا کی زبان بندی کے لیے نافذ کیے گئے ''پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (پیکا) جیسے کالے قانون سمیت شہریوں کی اظہار رائے کی آزادی کے بنیادی حق پر قدغن لگانے والے دیگر قوانین پر اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

جس پر چیئرمین بلاول بھٹو نے وفد کو یقین دلایا کہ ان کی پارٹی آزادیٔ صحافت کے اپنے منشور پر قائم ہے اور ساتھ ہی اپنی ٹیم کو عدالت سمیت سیاسی، پارلیمانی اور سماجی اظہار رائے کے تمام فورمز پر اس قانون کو چیلنج کرنے کی ہدایت بھی کی۔

بلاول بھٹو نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو اپنی غیر متزلزل حمایت کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت پاکستان کے عوام کے ناقابل تنسیخ بنیادی، آئینی اور جمہوری حقوق کے لیے جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی مشترکہ کاوشوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرے گی۔

بلاول بھٹو سے ملاقات میں میڈیا کی جانب سے سی پی این ای، اے پی این ایس، پی بی اے اور ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز کے سینیئر نمائندے موجود تھے جب کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے شیری رحمان، شازیہ مری اور فیصل کریم کنڈی نے شرکت کی۔

ملاقات میں میڈیا ایکشن کمیٹی کی جانب سے سرمد علی، ناز آفرین سہگل، ڈاکٹر جبار خٹک، طاہر اے خان، شکیل مسعود، شہاب زبیری، اطہر قاضی، زاہد مظہر، اعجاز الحق، عامر محمود، حافظ طارق اور شہاب محمود نے شرکت کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں