لاہور ہائی کورٹ بار نے بھی پیکا آرڈیننس کو چیلنج کردیا

اظہار رائے کی آزادی روکنے کے لیے جو طریقہ اپنایا گیا وہ آئین کے آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی ہے، صدر لاہور ہائی کورٹ بار


ویب ڈیسک February 26, 2022
(فوٹو : فائل)

ANKARA: صحافتی تنظیموں، سیاسی جماعتوں، سپریم کورٹ بار اور دیگر وکلا تنظیموں کے بعد اب لاہور ہائی کورٹ بار نے بھی پیکا آرڈیننس کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پیکا ترمیمی آرڈیننس کو چیلنج کرنے کا سلسلہ جاری ہے، لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر محمد مقصود بٹر نے بھی پیکا آرڈیننس کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔

لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر نے درخواست میں پیکا ترمیمی آرڈیننس کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔ درخواست میں صدر پاکستان، سیکریٹری اطلاعات، کابینہ ڈویژن، سیکریٹری وزارت قانون و انصاف اور ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ آرڈیننس کے ذریعے اظہار رائے کی آزادی کو روکنے کے لیے جو طریقہ فراہم کیا گیا ہے وہ آئین کے آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی ہے اس لیے پیکا آرڈیننس کو کالعدم قرار دیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں