روس کی پیش قدمیجرمنی کا یوکرین کو جنگی ساز و سامان مہیا کرنے کافیصلہ
پڑوسی ملک چیچنیا کا روسی فوج کے شانہ بشانہ لڑنے کا اعلان
لاہور:
فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی نے دعویٰ کیا ہے کہ جرمنی نے یوکرین کو 400 ٹینک شکن راکٹ لانچروں کی فراہمی کی منظوری دے دی ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق یوکرین کو جنگی سامان کی فراہمی جرمنی کا اس دیرینہ پالیسی سے یو ٹرن ہے جس کے تحت اس نے متنازع علاقوں میں ہتھیاروں کی برآمدات پر پابندی عائد کر رکھی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو عہدیداروں کے مطابق یورپی یونین اور نیٹو اتحادیوں کے دباؤ کے درمیان برلن کی فوجی پالیسی میں اچانک تبدیلی رونما ہوئی ہے اور اس نے یوکرین کی مدد کے لیے 400 ٹینک شکن راکٹ لانچر فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔
دوسری جانب روس کے پڑوسی ملک چیچنیا نے روسی فوج کے شانہ بشانہ لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے یوکرین میں فوج تعینات کردی ہے۔
مزید پڑھیں: چیچنیا کا روس کے شانہ بشانہ لڑنے کا اعلان
چیچن جمہوریہ کے سربراہ رمضان قدیروف کا کہنا ہے کہ چیچن فوجیوں کو ابھی تک کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے روسی افواج آسانی سے یوکرین کے بڑے شہروں پر قبضہ کر سکتی ہیں، بشمول دارالحکومت کیف لیکن روسی فوج کی پوری کوشش ہے جانی نقصان کم سے کم ہو۔
واضح رہے کہ قدیروف خود کو پوٹن کا 'فُٹ سولجر' قرار دیتے ہیں۔ قادروف اس سے قبل شام اور جارجیا میں بھی روس کی فوجی کارروائیوں کی حمایت کے لیے اپنی افواج تعینات کر چکے ہیں۔ 1991 میں سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد، روس نے مسلم علاقے چیچنیا میں علیحدگی پسندوں کے ساتھ دو خونریز جنگیں لڑی تھیں، لیکن اس کے بعد روس نے اس علاقے کی تعمیر نو کے لیے خطیر رقم خرچ کی اور قدیروف کو وسیع پیمانے پر خطے کے انتظامات چلانے کیلئے خودمختاری دی۔
فرانسیسی خبررساں ایجنسی اے ایف پی نے دعویٰ کیا ہے کہ جرمنی نے یوکرین کو 400 ٹینک شکن راکٹ لانچروں کی فراہمی کی منظوری دے دی ہے۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق یوکرین کو جنگی سامان کی فراہمی جرمنی کا اس دیرینہ پالیسی سے یو ٹرن ہے جس کے تحت اس نے متنازع علاقوں میں ہتھیاروں کی برآمدات پر پابندی عائد کر رکھی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دو عہدیداروں کے مطابق یورپی یونین اور نیٹو اتحادیوں کے دباؤ کے درمیان برلن کی فوجی پالیسی میں اچانک تبدیلی رونما ہوئی ہے اور اس نے یوکرین کی مدد کے لیے 400 ٹینک شکن راکٹ لانچر فراہم کرنے کا فیصلہ کیا۔
دوسری جانب روس کے پڑوسی ملک چیچنیا نے روسی فوج کے شانہ بشانہ لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے یوکرین میں فوج تعینات کردی ہے۔
مزید پڑھیں: چیچنیا کا روس کے شانہ بشانہ لڑنے کا اعلان
چیچن جمہوریہ کے سربراہ رمضان قدیروف کا کہنا ہے کہ چیچن فوجیوں کو ابھی تک کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے روسی افواج آسانی سے یوکرین کے بڑے شہروں پر قبضہ کر سکتی ہیں، بشمول دارالحکومت کیف لیکن روسی فوج کی پوری کوشش ہے جانی نقصان کم سے کم ہو۔
واضح رہے کہ قدیروف خود کو پوٹن کا 'فُٹ سولجر' قرار دیتے ہیں۔ قادروف اس سے قبل شام اور جارجیا میں بھی روس کی فوجی کارروائیوں کی حمایت کے لیے اپنی افواج تعینات کر چکے ہیں۔ 1991 میں سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد، روس نے مسلم علاقے چیچنیا میں علیحدگی پسندوں کے ساتھ دو خونریز جنگیں لڑی تھیں، لیکن اس کے بعد روس نے اس علاقے کی تعمیر نو کے لیے خطیر رقم خرچ کی اور قدیروف کو وسیع پیمانے پر خطے کے انتظامات چلانے کیلئے خودمختاری دی۔