موبائل صارفین کا سائبر سیکیورٹی سے لاعلم ہونے کا انکشاف
56 فیصد والدین اپنے موبائل میں پاسورڈ لگا کر اسے محفوظ سمجھتے ہیں، رپورٹ
لاہور:
کمپیوٹر کا اینٹی وائرس سافٹ ویئر تیار کرنے والی کمپنی میک کیفے نے موبائل فونز پر ہیکرز کے حملوں کی بنیادی وجہ صارفین کو سائبر سیکیورٹی کی آگاہی نہ ہونے کو قرار دے دیا۔
میک کیفے کی جانب سے حال ہی میں 2022 کنزیومر مائنڈ سیٹ سروے موبائل کے نام سے رپورٹ جاری کی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ بیشتر موبائل صارفین سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے لاعلم ہیں۔
کمپنی کی جانب سے یہ رپورٹ بارسلونا میں ہونے والے موبائل ورلڈ کانگریس ایونٹ میں بھی پیش کی گئی تھی۔ جس میں زور دیا گیا تھا کہ ڈیسک ٹاپ، لیپ ٹاپ کی حفاظت کے ساتھ موبائل فونز کی سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے صارفین کو آگاہی فراہم کرنا ضروری ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 59 فیصد 18 سال سے کم عمر بچے موبائل فونز کو کمپیوٹر سے زیادہ محفوظ سمجھتے ہیں جبکہ 49 فیصد والدین کا بھی موبائل سیکیورٹی پر بہت زیادہ اعتماد ہے۔
میک کیفے کے مطابق 56 فیصد والدین جبکہ 41 فیصد بچے اپنے موبائل میں پاسورڈ لگا کر اسے انتہائی محفوظ سمجھتے ہیں۔
سروے کے حالیہ نتائج کو ماہرین نے انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے نوجوان نسل کو بہت زیادہ آن لائن خطرات کا سامنا ہے۔
کمپیوٹر کا اینٹی وائرس سافٹ ویئر تیار کرنے والی کمپنی میک کیفے نے موبائل فونز پر ہیکرز کے حملوں کی بنیادی وجہ صارفین کو سائبر سیکیورٹی کی آگاہی نہ ہونے کو قرار دے دیا۔
میک کیفے کی جانب سے حال ہی میں 2022 کنزیومر مائنڈ سیٹ سروے موبائل کے نام سے رپورٹ جاری کی گئی جس میں بتایا گیا ہے کہ بیشتر موبائل صارفین سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے لاعلم ہیں۔
کمپنی کی جانب سے یہ رپورٹ بارسلونا میں ہونے والے موبائل ورلڈ کانگریس ایونٹ میں بھی پیش کی گئی تھی۔ جس میں زور دیا گیا تھا کہ ڈیسک ٹاپ، لیپ ٹاپ کی حفاظت کے ساتھ موبائل فونز کی سائبر سیکیورٹی کے حوالے سے صارفین کو آگاہی فراہم کرنا ضروری ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 59 فیصد 18 سال سے کم عمر بچے موبائل فونز کو کمپیوٹر سے زیادہ محفوظ سمجھتے ہیں جبکہ 49 فیصد والدین کا بھی موبائل سیکیورٹی پر بہت زیادہ اعتماد ہے۔
میک کیفے کے مطابق 56 فیصد والدین جبکہ 41 فیصد بچے اپنے موبائل میں پاسورڈ لگا کر اسے انتہائی محفوظ سمجھتے ہیں۔
سروے کے حالیہ نتائج کو ماہرین نے انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے نوجوان نسل کو بہت زیادہ آن لائن خطرات کا سامنا ہے۔