آبی معاملات پر پاک بھارت مذاکرات یکم مارچ سے اسلام آباد میں ہوں گے

10 رکنی بھارتی آبی ماہرین کا وفد کل واہگہ کے راستہ لاہور پہنچے گا


ویب ڈیسک February 27, 2022
دریا سندھ پر ہی ساڑھے 18 میگاوٹ کے سانکو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر بھی اعتراض اٹھائے جائے گا—فائل فوٹو

پاک بھارت آبی تنازعات پر مذاکرات کے لیے 10 رکنی بھارتی آبی ماہرین کا وفد کل واہگہ کے راستہ لاہور پہنچے گا اور آبی تنازعات پر مذاکرات کا آغاز یکم مارچ کو اسلام آباد میں شروع ہوں گے۔

بھارتی وفد کی قیادت پی کے سکسینا کریں گے جبکہ پاکستان کی نمائندگی مہر علی شاہ کمشنر انڈس واٹر کمیشن کریں گے، پاکستان کی جانب سے بھارتی آبی منصوبوں پر اعتراضات کے بعد یہ پہلا اجلاس ہوگا۔

اس حوالے سے مہر علی شاہ نے بتایا کہ پاکستان کو دریا چناب پر 624 میگاواٹ کیرو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور مقبوضہ کشمیر میں دریا پونچھ پر 15 میگاواٹ کے مانڈی جبکہ دریا سندھ پر 24 میگاواٹ کے نیموں چلنگ کے ڈیزائن پر بھی اعتراض ہے، انڈس واٹر کمیشن

انہوں نے کہا کہ پاکستان دریا سندھ پر ہی 19 میگاواٹ کے ٹربوک شیوک اور 25 میگاواٹ کے ہنڈررمان کے ڈیزائن پر بھی اعتراض اٹھائے گا۔

مہرعلی شاہ نے بتایا کہ دریا سندھ پر ہی ساڑھے 18 میگاوٹ کے سانکو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ اور 19 میگاواٹ کے مینگڑم سانگرا پر بھی اعتراض اٹھائے جانے والے اعتراضات پر بات ہوگی۔

انڈس واٹر کمشنر نے بتایا کہ بھارتی وفد اجلاس کے بعد 4 مارچ کو بھارت روانہ ہوجائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں