امریکی فوجی پر افغانستان میں رشوت لینے کے جرم میں فرد جرم عائد
امریکی فوجی پرالزام ہے کہ اس نے فوجی چوکی پر تعیناتی کے دوران ایک افغان ٹرانسپورٹ کمپنی سے 57 ہزار ڈالر وصول کئے۔
امریکا کی فوجی عدالت نے افغانستان میں رشوت لینے کے الزام میں گرفتار فوجی پر فرد جرم عائد کردی ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوجی البرٹ کیلی کو امریکی ریاست کینٹکی کی ایک وفاقی عدالت میں پیش کیا گیا۔ سماعت کے دوران امریکی فوجی پر فرد جرم عائد کی گئی ہے کہ اس نے پاکستان سے ملحقہ سرحدی فوجی چوکی پر تعیناتی کے دوران ایک افغان ٹرانسپورٹ کمپنی سے 57 ہزار ڈالر وصول کئے تاکہ ایساف افواج کے لئے آنے والا ایندھن منزل پر پپہنچانے کے بجائے راستے میں ہی فروخت کردیا جائے۔
امریکی فوجی نے عدالت میں اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران بد دیانتی اور رشوت خوری کو سر انجام دینے کا اعتراف کر ليا ہے۔ جس کے بعد اس بات کا امکان ہے کہ عدالت اسے اس جرم میں کم از کم دس برس کی قید سزا سنا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ اسے امریکی حکومت کو نقصان پہنچانے کے ضمن میں ایک لاکھ ڈالر زر تلافی ادا کرنے پڑیں گے۔
امریکی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی فوجی البرٹ کیلی کو امریکی ریاست کینٹکی کی ایک وفاقی عدالت میں پیش کیا گیا۔ سماعت کے دوران امریکی فوجی پر فرد جرم عائد کی گئی ہے کہ اس نے پاکستان سے ملحقہ سرحدی فوجی چوکی پر تعیناتی کے دوران ایک افغان ٹرانسپورٹ کمپنی سے 57 ہزار ڈالر وصول کئے تاکہ ایساف افواج کے لئے آنے والا ایندھن منزل پر پپہنچانے کے بجائے راستے میں ہی فروخت کردیا جائے۔
امریکی فوجی نے عدالت میں اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران بد دیانتی اور رشوت خوری کو سر انجام دینے کا اعتراف کر ليا ہے۔ جس کے بعد اس بات کا امکان ہے کہ عدالت اسے اس جرم میں کم از کم دس برس کی قید سزا سنا سکتی ہے۔ اس کے علاوہ اسے امریکی حکومت کو نقصان پہنچانے کے ضمن میں ایک لاکھ ڈالر زر تلافی ادا کرنے پڑیں گے۔