سپریم کورٹ نے وادی کیلاش کےشہریوں کواسلام قبول کرنے کے الٹی میٹم پر رپورٹ طلب کرلی

کیلاش کےشہریوں کو دھمکیاں اندرون ملک سے نہیں بلکہ افغانستان کے صوبے نورستان سے ملیں ہیں، ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا

شدت پسندوں نے کچھ روز قبل کیلاش کے لوگوں کو اسلام قبول کرنے کا الٹی میٹم دیاتھا۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے نامعلوم شر پسندوں کی جانب سے وادی کیلاش کے شہریوں کو اسلام قبول کرنے کے الٹی میٹم پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے ایک ہفتے میں سیکیورٹی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدق حسین گیلانی نے چترال کے علاقے کیلاش میں آباد غیر مسلم قبیلے کو اسلام قبول کرنے کے الٹی میٹم کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا کو عدالت طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ آج ہی عدالت عظمیٰ میں پیش ہوکر بتائیں کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کی اس سلسلے میں کیا کارکردگی ہے۔


مقررہ وقت پر ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخوا لطیف یوسف زئی نے عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ کیلاش کے شہریوں کو دھمکیاں اندرون ملک سے نہیں بلکہ افغانستان کے صوبے نورستان سے ملیں ہیں، دھمکیاں ملنے کے بعد اقدامات کئے جارہے ہیں، جس پر عدالت نے معاملے کی تفصیلات سے وفاقی حکومت کو آگاہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ایک ہفتے میں چترال میں سیکیورٹی انتظامات کی رپورٹ طلب کرلی۔

واضح رہے کہ شدت پسندوں کی جانب سے چند روز قبل وادی کیلاش میں ہزاروں سال سے آباد غیر مسلم قبیائل کو اسلام قبول کرنے کا الٹی میٹم دیا تھا۔
Load Next Story