سندھ ہائیکورٹ کا ماتحت جج کے بیٹے کے قتل کا نوٹس صوبے بھر میں عدالتی کارروائیاں معطل
سندھ بھر کے ججز اور ان کے اہل خانہ کو سیکیورٹی دی جائے تاکہ وہ اپنی ذمہ داریاں سرانجام دے سکیں،جسٹس مقبول باقر
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے گزشتہ روز حیدر آباد میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کے بیٹے کے قتل کا نوٹس لے لیا ہے جبکہ واقعے کے خلاف صوبے بھر میں عدالتی کارروائیاں معطل رہیں۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ مقبول باقر نے گزشتہ روز حیدر آباد میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جیکب آباد خالد شاہانی کے بیٹے کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ واقعے کی تحقیقات ایس ایس پی سطح کے افسر سے کرائی جائے، اس کے علاوہ سندھ بھر کے تمام ججزاور ان کے اہل خانہ کی فول پروف سیکیورٹی یقینی بنائی جائے تاکہ جج بےخوف ہوکرانصاف کی فراہمی کافریضہ سرانجام دے سکیں، سیکیورٹی سےمتعلق تمام تفصیلات جمعے تک پیش کی جائیں۔
دوسری جانب واقعے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی اپیل پر کراچی اور حیدر آباد سمیت صوبے بھر میں وکلا برادری نے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا جس کی وجہ سے ہزاروں مقدمات التوا کا شکارہوگئے، اس کے علاوہ سندھ ہائی کورٹ نے بھی تمام بینچ ڈسچارج کردیئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حیدرآباد میں نیاز اسٹیڈیم کے قریب مسلح افراد نے ڈسٹرکٹ جج جیکب آباد خالد شاہانی کے بیٹے25 سالہ ثاقب شاہانی کو گاڑی سے اتار کر قتل کردیا تھا۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ مقبول باقر نے گزشتہ روز حیدر آباد میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جیکب آباد خالد شاہانی کے بیٹے کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے حکم دیا ہے کہ واقعے کی تحقیقات ایس ایس پی سطح کے افسر سے کرائی جائے، اس کے علاوہ سندھ بھر کے تمام ججزاور ان کے اہل خانہ کی فول پروف سیکیورٹی یقینی بنائی جائے تاکہ جج بےخوف ہوکرانصاف کی فراہمی کافریضہ سرانجام دے سکیں، سیکیورٹی سےمتعلق تمام تفصیلات جمعے تک پیش کی جائیں۔
دوسری جانب واقعے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی اپیل پر کراچی اور حیدر آباد سمیت صوبے بھر میں وکلا برادری نے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا جس کی وجہ سے ہزاروں مقدمات التوا کا شکارہوگئے، اس کے علاوہ سندھ ہائی کورٹ نے بھی تمام بینچ ڈسچارج کردیئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز حیدرآباد میں نیاز اسٹیڈیم کے قریب مسلح افراد نے ڈسٹرکٹ جج جیکب آباد خالد شاہانی کے بیٹے25 سالہ ثاقب شاہانی کو گاڑی سے اتار کر قتل کردیا تھا۔