پاکستان کو مشرقی اور مغربی سرحدوں پر خطرات کا سامنا ہے دفتر خارجہ
پاکستانی فوج سعودی عرب بھیجنے سے متعلق سعودی ولی عہد سے کوئی بات نہیں ہوئی، تسنیم اسلم
RAWALPINDI:
ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ پاکستان کو مشرقی اور مغربی سرحدوں پر خطرات کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کےلئے کوششیں کی جارہی ہیں۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ ایرانی گارڈز کے اغوا کے معاملے پر پاکستانی اور ایرانی حکام دوبارہ کوئٹہ میں ملاقات ہوگی جہاں 5 گارڈز کے اغوا سے متعلق تفصیلی بات کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کے اکثر بیانات اشتعال انگیز ہوتے ہیں اور ہمیں مشرقی اور مغربی سرحدوں پر خطرات کا سامنا ہے۔
تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ ہمیں اس قسم کی خبر کا کوئی علم نہیں کہ افغانستان سے غیرملکی افواج کا انخلا ملتوی کرنے کی کوئی درخواست کی گئی ہے تاہم پاکستان افغانستان میں امن کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ افغان حکام کا طالبان کے ساتھ مذاکرات افغانستان کااندرونی معاملہ ہے۔
سعودی عرب میں فوج جوان بھیجنے سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ فوج بھیجنے سے متعلق سعودی ولی عہد سے کوئی بات نہیں ہوئی، پاکستان اتنی بڑی تعداد میں فوج سعودی عرب بھیجنے کا متحمل نہیں ہوسکتا جب کہ امریکی سینٹرل کمانڈ کے دورے سے متعلق پوچھے جانے والے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اس پر آئی ایس پی آر بیان جاری کرچکا۔
ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ پاکستان کو مشرقی اور مغربی سرحدوں پر خطرات کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کےلئے کوششیں کی جارہی ہیں۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ ایرانی گارڈز کے اغوا کے معاملے پر پاکستانی اور ایرانی حکام دوبارہ کوئٹہ میں ملاقات ہوگی جہاں 5 گارڈز کے اغوا سے متعلق تفصیلی بات کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کے اکثر بیانات اشتعال انگیز ہوتے ہیں اور ہمیں مشرقی اور مغربی سرحدوں پر خطرات کا سامنا ہے۔
تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ ہمیں اس قسم کی خبر کا کوئی علم نہیں کہ افغانستان سے غیرملکی افواج کا انخلا ملتوی کرنے کی کوئی درخواست کی گئی ہے تاہم پاکستان افغانستان میں امن کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ افغان حکام کا طالبان کے ساتھ مذاکرات افغانستان کااندرونی معاملہ ہے۔
سعودی عرب میں فوج جوان بھیجنے سے متعلق ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ فوج بھیجنے سے متعلق سعودی ولی عہد سے کوئی بات نہیں ہوئی، پاکستان اتنی بڑی تعداد میں فوج سعودی عرب بھیجنے کا متحمل نہیں ہوسکتا جب کہ امریکی سینٹرل کمانڈ کے دورے سے متعلق پوچھے جانے والے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اس پر آئی ایس پی آر بیان جاری کرچکا۔