امریکا کا اقوام متحدہ سے روس کی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ
یوکرین کے روس کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی عالمی تحقیقات کے مطالبے کی بھی حمایت کرتے ہیں، بلنکن
کراچی:
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے روس کی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے ورچوئل خطاب میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ کیا اقوام متحدہ کے ایک ایسے رکن ملک کو کونسل کا ممبر رہنا چاہیئے جو کسی دوسرے رکن ملک پر نہ صرف قبضہ کرنے کی کوشش کرتا ہے بلکہ انسانی حقوق کی ہولناک خلاف ورزیاں کا مرتکب بھی ہوتا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : امریکا پر بھروسہ کرنے کی وجہ سے یوکرین جنگ کا شکار ہوا، ایران
امریکی وزیر خارجہ نے روس کے یوکرین پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں اور اسکولوں پر بھی حملے کیے جا رہے ہیں۔ یوکرین میں روس کے جرائم میں ہر گھنٹے اضافہ ہو رہا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : یورپی یونین ثابت کرے کہ وہ ہمارے ساتھ کھڑی ہے، یوکرینی صدر
وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے یوکرین کی اس مطالبے کی بھی حمایت کی کہ روس کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی عالمی تحقیقات ہونی چاہیئے اور روس کو یوکرین حملے کے خلاف اپنے ملک میں ہونے والے احتجاج کو طاقت سے کچلنے پر بھی جوابدہ بنانا چاہیئے۔
امریکی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ اگر روسی صدر پوٹن یوکرین کی جمہوری حکومت کو گرانے کے اپنے بیان کردہ مقصد میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یوکرین میں انسانی حقوق اور انسانی بحران میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔
وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ ہمیں صدر پوٹن کو غیر مشروط طور پر جنگ ختم کرنے اور اپنی فوجیں واپس بلانے کے لیے ایک پُرعزم اور متفقہ پیغام بھیجنا چاہیئے۔
یہ بھی پڑھیں : آسٹریلیا کا یوکرین کو 50 ملین ڈالر مالیت کے اسلحے کی فراہمی کا اعلان
واضح رہے کہ روس کے یوکرین کے حملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس جاری ہے۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں اپنے خطاب کے دوران اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے روس کی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے ورچوئل خطاب میں امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ کیا اقوام متحدہ کے ایک ایسے رکن ملک کو کونسل کا ممبر رہنا چاہیئے جو کسی دوسرے رکن ملک پر نہ صرف قبضہ کرنے کی کوشش کرتا ہے بلکہ انسانی حقوق کی ہولناک خلاف ورزیاں کا مرتکب بھی ہوتا ہے۔
یہ خبر پڑھیں : امریکا پر بھروسہ کرنے کی وجہ سے یوکرین جنگ کا شکار ہوا، ایران
امریکی وزیر خارجہ نے روس کے یوکرین پر حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں اور اسکولوں پر بھی حملے کیے جا رہے ہیں۔ یوکرین میں روس کے جرائم میں ہر گھنٹے اضافہ ہو رہا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : یورپی یونین ثابت کرے کہ وہ ہمارے ساتھ کھڑی ہے، یوکرینی صدر
وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے یوکرین کی اس مطالبے کی بھی حمایت کی کہ روس کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی عالمی تحقیقات ہونی چاہیئے اور روس کو یوکرین حملے کے خلاف اپنے ملک میں ہونے والے احتجاج کو طاقت سے کچلنے پر بھی جوابدہ بنانا چاہیئے۔
امریکی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ اگر روسی صدر پوٹن یوکرین کی جمہوری حکومت کو گرانے کے اپنے بیان کردہ مقصد میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو یوکرین میں انسانی حقوق اور انسانی بحران میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔
وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ ہمیں صدر پوٹن کو غیر مشروط طور پر جنگ ختم کرنے اور اپنی فوجیں واپس بلانے کے لیے ایک پُرعزم اور متفقہ پیغام بھیجنا چاہیئے۔
یہ بھی پڑھیں : آسٹریلیا کا یوکرین کو 50 ملین ڈالر مالیت کے اسلحے کی فراہمی کا اعلان
واضح رہے کہ روس کے یوکرین کے حملے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس جاری ہے۔