کراچی میں ٹریفک حادثات میں 2 بھائیوں طالبہ سمیت 4 افراد جاں بحق

متوفیہ عائشہ کے والد اپنی بیٹی کو یونیورسٹی چھوڑنے جارہے تھے کہ واٹر ٹینکر نے طالبہ کو روند ڈالا، پولیس


ویب ڈیسک March 02, 2022
ایکسپوسینٹرکے قریب ڈمپرکی ٹکرسےخاتون جاں بحق ہوگئیں:فوٹو:فائل

کراچی کے مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات میں 2 بھائیوں، طالبہ سمیت 4 افراد جاں بحق ہوگئے۔

فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق گلش اقبال میں اردو یونیورسٹی کے سامنے ٹریفک حادثے میں ڈاؤ یونیورسٹی کی بس کی زد میں آکر موٹر سائیکل سوار جاں بحق ہوگیا۔

پولیس کے مطابق موٹر سائیکل سوار شخص کار کی ٹکر سے سڑک پر گرگیا اور عقب سے آتی ڈاؤ یونیورسٹی کی بس تلے کچلا گیا۔ بس کا ڈرائیور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا جبکہ پولیس نے کار ڈرائیور کو حراست میں لیکر کار اور بس کو اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔

حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر متوفی کی لاش ایدھی کے رضا کاروں کی مدد سے جناح اسپتال پہنچائ، اس موقع پر ایس ایچ او عزیز بھٹی عدیل افضال نے بتایا کہ متوفی کی شناخت 28 سالہ حیدر علی زیدی کے نام سے کی گئی۔

دو سگے بھائی حادثے کی بھینٹ چھڑ گئے

کورنگی صنعتی ایریا مرتضیٰ چورنگی دواسازکمپنی کے قریب تیزرفتاربس نے موٹر سائیکل کو ٹکر ماردی جس کے باعث موٹرسائیکل پر سوار2 سگے بھائی 30 سالہ سید بابرعلی اوراس کا چھوٹا بھائی 24 سالہ احمر موقع پر جاں بحق ہو گئے جن کی لاشیں جناح اسپتال منتقل کی گئی۔

جاں بحق ہونے والے دونوں بھائی لانڈھی نمبر ایک کے رہائشی اورکورنگی صنعتی ایریا میں ویٹا چورنگی کے قریب واقع گارمنٹس فیکٹری میں ملازمت کرتے تھے۔

حادثے میں دونوں بھائیوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاع ملتے ہی ان کے اہلخانہ بھی بڑی تعداد میں جناح اسپتال پہنچ گئے نوجوانوں کے بڑے بھائی عدنان نے بتایا کہ متوفی بابر کی آٹھ ماہ قبل ہی شادی ہوئی تھی جبکہ چھوٹے بھائی احمر بھائی بابر کے ہمراہ گارمنٹس فیکٹری میں ملازمت کر رہا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ صبح دونوں بھائی موٹرسائیکل پرایک ساتھ فیکٹری جانے کے لیے گھرسے نکلے تھے اور15 منٹ کے بعد ہی فیکٹری ورکرکی جانب سے فون کرکے اطلاع دی گئی کہ حادثے میں ان کے دونوں بھائی جاں بحق ہوگئے ہیں۔

یونیورسٹی طالبہ حادثے میں جاں بحق

ادھرعزیزبھٹی تھانے کی حدود یونیورسٹی روڈ حسن اسکوائر ایکسپو سینٹر کے قریب ٹریفک حادثے میں جواں لڑکی جاں بحق ہو گئی جس کی لاش ضابطے کی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کی گئی جہاں متوفیہ کی شناخت 19 سالہ عائشہ دخترمنورکے نام سے کی گئی۔

اس حوالے سے ایس ایچ اوعزیز بھٹی عدیل افضال نے بتایا کہ متوفیہ جامعہ کراچی کی طالبہ تھی اورمتوفیہ کے والد محکمہ پولیس میں ملازمت کرتے ہیں اوربریگیڈ انویسٹی گیشن میں تعینات ہیں، ان کی رہائش بھی بریگیڈ پولیس لائن میں ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ متوفیہ عائشہ کے والد اپنی بیٹی کو یونیورسٹی چھوڑنے جارہے تھے کہ فاسٹ ٹریک پرکسی گاڑی سے بوری گر گئی موٹرسائیکل پرسواروالد نے اچانک بریک لگائی تو موٹرسائیکل گر گئی اسی دوران سڑک پرعقب سے آنے والے تیزرفتارواٹرٹینکرنے طالبہ کوروند ڈالا، حادثے کے بعد واٹرٹینکرکا ڈرائیورموقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا جبکہ پولیس نے موقع پرپہنچ کرواٹر ٹینکر کو قبضے میں لیکر تھانے منتقل کردیا ہے،ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے والی طالبہ ڈپٹی ڈائریکٹرجناح اسپتال ڈاکٹرسکندرکی بھتیجی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں