اقوام متحدہ میں روسی وزیر خارجہ کی تقریر پر 100 سے زائد ارکان کا واک آؤٹ

یورپی یونین, امریکا، برطانیہ، جاپان نے تقریر کا بائیکاٹ کیا جب کہ شام، چین اور وینزویلا نے پوری تقریر سنی

صرف شام، چین اور وینزویلا کے سفارت کار اجلاس میں موجود رہے، فوٹو: رائٹرز

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کے اجلاس میں روسی وزیر خارجہ کا خطاب شروع ہوتے ہی 100 سے زائد سفات کار واک آؤٹ کرگئے۔

عالمی خبر رساں دارے کے مطابق یوکرین پر روسی حملے پر اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کا اہم اجلاس جنیوا میں جاری ہے جس میں روسی وزیر خارجہ کی ریکارڈ شدہ ویڈیو تقریر دکھائی گئی۔

جیسے ہی روسی خارجہ سرگئی لاوروف کی ورچوئل تقریر شروع ہوئی، یوکرین کی سفیر ییہنیا فلپینکو کی قیادت میں 100 سے زائد ممالک کے سفارت کاروں نے اجلاس سے واک آؤٹ کیا اور صرف چند ارکان نے تقریر سنی۔



یہ خبر پڑھیں : تیسری عالمی جنگ ایٹمی اور زیادہ تباہ کن ہوگی، روسی وزیر خارجہ


واک آؤٹ کرنے والے ارکان یوکرین کی سفیر ییہنیا فلپینکو کے چیمبر کے سامنے جمع ہوگئے اور یوکرین پرچم تھام کر یکجہتی کا اظہار کیا جس پر یوکرین کی سفیر ییہنیا فلپینکو نے ان ارکان کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں : امریکا کا اقوام متحدہ سے روس کی رکنیت ختم کرنے کا مطالبہ

روسی خارجہ کی تقریر کا بائیکاٹ کرنے والوں میں یورپی یونین سمیت امریکا، برطانیہ، جاپان اور دیگر ممالک شامل تھے جب کہ شام، چین اور وینزویلا کے سفارتکار نے بائیکاٹ میں حصہ نہیں لیا۔



وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے یوکرین میں حملے کا دفاع کیا اور فوجی جارحیت کو خصوصی ملٹری آپریشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزامات بے بنیاد ہیں۔
Load Next Story