مائیکل جورڈن کے پہلے میچ کا غیراستعمال شدہ ٹکٹ کروڑوں میں فروخت
1984 میں باسکٹ بال لیجنڈ کے پہلے میچ کا غیراستعمال شدہ ٹکٹ 4 لاکھ 68 ہزار ڈالر میں نیلام ہوا ہے
عظیم گلوکاروں، فنکاروں اور کھلاڑیوں سے تعلق رکھنے والی بظاہر معمولی اشیا بھی قیمتی ہوجاتی ہیں۔ اب باسکٹ بال لیجنڈ مائیکل جورڈن کے پہلے میچ کا غیراستعمال شدہ ٹکٹ 4 لاکھ 68 ہزار ڈالر میں نیلام ہوا ہے۔ یہ رقم پاکستانی روپوں میں 8 کروڑ 31 لاکھ سے زائد روپے بنتی ہے۔
یہ ٹکٹ 26 اکتوبر 1984 کا ہےجب مائیکل شکاگو بلز کی جانب سے کھیلتے تھے۔ یہ ٹکٹ خریدا تو گیا لیکن استعمال نہیں ہوسکا تھا۔ یہ ٹکٹ مائک کول کے پاس تھا جو اس کے دوست جیری شاز نے دیا تھا۔ درحقیقت انہیں دو ٹکٹ ملے تھے لیکن دوسرا ساتھی نہ مل سکا اور ایک ٹکٹ ان کے پاس ہی رہ گیا۔
اس ٹکٹ کی اہمیت یوں ہے کہ اس میں باسکٹ بال کے عظیم کھلاڑی مائیکل جورڈن نے پہلی مرتبہ اپنے کھیل کا مظاہرہ کیا تھا۔ جب مائک کو ٹکٹ کی قدر کا معلوم ہوا تو وہ خود اس پر حیران رہ گئے۔ نیلام گھرمیں ہر لمحے اس کی بولی بڑھتی رہی اور آخرکار چارلاکھ اڑسٹھ ہزار ڈالر پر آکر رکی۔
مائک کول نے بتایا کہ وہ اس ٹکٹ کی قدر سے واقف نہ تھے۔ یہ ٹکٹ انہوں نے یونیورسٹی کی یاد کے طور پر سنبھال رکھا تھا۔ ان کے نزدیک یہ ادھیڑ عمری میں جوانی کی ایک خوشگوار یاد ہے۔
یہ ٹکٹ 26 اکتوبر 1984 کا ہےجب مائیکل شکاگو بلز کی جانب سے کھیلتے تھے۔ یہ ٹکٹ خریدا تو گیا لیکن استعمال نہیں ہوسکا تھا۔ یہ ٹکٹ مائک کول کے پاس تھا جو اس کے دوست جیری شاز نے دیا تھا۔ درحقیقت انہیں دو ٹکٹ ملے تھے لیکن دوسرا ساتھی نہ مل سکا اور ایک ٹکٹ ان کے پاس ہی رہ گیا۔
اس ٹکٹ کی اہمیت یوں ہے کہ اس میں باسکٹ بال کے عظیم کھلاڑی مائیکل جورڈن نے پہلی مرتبہ اپنے کھیل کا مظاہرہ کیا تھا۔ جب مائک کو ٹکٹ کی قدر کا معلوم ہوا تو وہ خود اس پر حیران رہ گئے۔ نیلام گھرمیں ہر لمحے اس کی بولی بڑھتی رہی اور آخرکار چارلاکھ اڑسٹھ ہزار ڈالر پر آکر رکی۔
مائک کول نے بتایا کہ وہ اس ٹکٹ کی قدر سے واقف نہ تھے۔ یہ ٹکٹ انہوں نے یونیورسٹی کی یاد کے طور پر سنبھال رکھا تھا۔ ان کے نزدیک یہ ادھیڑ عمری میں جوانی کی ایک خوشگوار یاد ہے۔