پیپلز پارٹی کا گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کے خلاف مزاحمت کا اعلان

گلگت بلتستان کشمیر کا حصہ ہے اسے عبوری صوبہ بنانے سے مسئلہ کشمیر متاثر ہوگا، صدر پیپلز پارٹی آزاد کشمیر چوہدری یاسین


Staff Reporter March 03, 2022
(فوٹو : فائل)

ISLAMABAD: پیپلز پارٹی نے گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کے خلاف اسمبلی میں اور باہر مزاحمت کرنے کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ وفاق کوئی ایسا اقدام نہ اٹھائے جس سے کشمیر تقسیم ہو، جلد آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چوہدری یاسین کا دیگر رہنماؤں کے ہمراہ نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کشمیر کا حصہ ہے، گلگت بلتستان کے عبوری صوبہ بننے سے مسئلہ کشمیر متاثر ہوگا، ہم سمجھتے ہیں موجودہ حکومت نے کشمیر کا سودا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگست 2019ء میں بھارت نے کشمیر کا اسٹیٹس ختم کردیا، کشمیر پر عالمی برادری کا دہرا معیار پریشان کن ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے، مسئلہ کشمیر کا واحد حل اقوام متحدہ کی قراردادیں ہیں۔

آزاد کشمیر اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ آزادی کشمیرکی تحریک میں لاکھوں کشمیریوں نے قربانیاں دی ہیں، جی بی صوبہ کے لیے کی جانے والی باتیں تحریک آزادی کشمیر کے لیے نقصان دہ ہیں اس سے بھارتی اقدام کو تقویت ملے گی، ہم چاہتے ہیں کوئی ایسا اقدام نہ کیا جائے جس سے کشمیر تقسیم ہو، ہم ہر جگہ اسمبلی میں اور باہر مزاحمت کریں گے۔

سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار یعقوب نے کہا کہ ہمارا ون پوائنٹ ایجنڈا ہے وہ یہ کہ گلگت بلتستان ہمارا ہے ہم ان کے ہیں ، پی پی پی آزاد کشمیر کا موقف ہے کہ گلگت بلتستان صوبہ نہ بنے، اس وقت جو کچھ ہورہا ہے وہ گلگت بلتستان کیلئے بھی نقصان دہ ہوگا، گلگت بلتستان کو بھی کشمیر طرز پر بیس کیمپ کا درجہ دے دیا جائے، حکومت کوئی ایسا کام نہ کرے جسے آنے والے دنوں میں قوم معاف نہ کرے۔

جنرل سیکریٹری فیصل ممتاز راٹھور نے کہا کہ گلگت بلتستان عبوری صوبہ کیلئے سینٹ میں جو بل جمع ہوا ہے اس سے ہمارے دل رنجیدہ ہیں، جی بی کے معاملے پر کشمیری قیادت کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، ہم آل پارٹیز کانفرنس بلا کر اگلا لائحہ عمل دیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں