بچھڑے خاندان کی کرتاپور راہداری پر 52 برس بعد ملاقات
1971 کی جنگ میں دونوں خاندان علیحدہ ہوگئے تھے
کراچی:
کرتارپور راہداری کے وجہ سے 52 برسوں سے بچھڑے ایک اور خاندان کی ملاقات ہوگئی، ہندو خاندان 1971 میں علیحدہ ہوگیا تھا۔
نارووال کے سرحدی علاقے اتحاد کالونی کی رہائشی ہندو خاتون باوی دیوی کے خاندان کے کچھ لوگ 1971 میں انڈیا چلے گئے تھے اور وہاں گورداسپور کے علاقے جاندی میں آباد ہوگئے تھے۔ بھارت میں مقیم خاندان سے تعلق رکھنے والی باوی دیوی اپنے دیگر اہلخانہ کے ہمراہ جمعرات کے روز گوردوارہ دربار صاحب کرتارپور پہنچیں۔
دونوں َخاندان کی خواتین ہم نام اور آپس میں نند،بھاوج ہیں، پاکستان میں مقیم باوی دیوی بھاوج جبکہ بھارت سے آنیوالی باوی دیوی نند تھیں، جن کے سسرال والے 1971 کی جنگ کے دوران انڈیا چلے گئے تھے۔
52 سال بعد جب نند اور بھاوج ایک دوسرے کے گلے ملیں تو خوشی سے دونوں کے آنسو نکل آئے اوردونوں کافی دیرتک ایک دوسرے سے لپٹ کر روتی رہیں۔ دونوں خواتین کے بچے بھی ایک دوسرے سے مل کر خاصے خوش دکھائی دئیے۔
بھارت سے آنیوالی باوی دیوی نے کہا وہ پاکستان اوربھارت دونوں حکومتوں کی مشکور ہیں جن کی وجہ سے آج وہ اپنے خاندان سے مل سکی ہیں یہ راہداری ویسے تو سکھوں کے لیے بنائی گئی تھی لیکن کئی ہندو اورنانک نام لیوا بھی راہداری کے راستے یہاں آتے ہیں۔
نومبر 2019 سے ابتک بیسیوں بچھڑے خاندان آپس میں مل چکے ہیں، پاکستانی خاتون باوی دیوی نے کہا یہ امن،محبت اور بچھڑوں کوملانے والی راہداری ہے۔
دونوں خاندانوں نے گوردوارہ دربارصاحب میں ماتھا ٹیکا اور مذہبی رسومات ادا کیں جبکہ لنگر میں بھی شریک ہوئے۔