پاکستان اور ازبکستان کے درمیان 8 مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
پاکستان اور ازبکستان کے درمیان مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے
RAWALPINDI:
ازبکستان کے صدر مرز ایوف دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے جہاں اُن کا وزیراعظم عمران خان نے خود استقبال کیا جبکہ دونوں ممالک نے 8 مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط بھی کردیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ازبکستان کے صدر کی آمد پر وزیراعظم عمران خان وفاقی وزرا کے ہمراہ استقبال کے لیے نور خان ایئربیس پر موجود تھے، مہمان صدر کو پاکستان آمد پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا جبکہ توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ازبک صدر کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام کیا گیا، اس موقع پر دونوں سربراہان مملک کی ون آن ون ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔
وزیراعظم عمران خان سے ازبک صدر شوکت مرز ایوف نے ون آن ون ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان ریلوے ، سیکیورٹی ، ترجیحی تجارتی معاہدے ، موسمیاتی تبدیلی سمیت 8مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔
معاہدوں پر دستخط کے بعد دونوں رہنماؤں نے میڈیا سے مشترکہ گفتگو بھی کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ناموس رسالت میں مسلم ممالک مل کر مہم چلانی چاہیئے، ازبکستان کے ساتھ ایک سال کے دوران تجارت میں 50 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ازبک صدر کا کہنا تھا کہ معیشت، تجارت اور ثقافتی شعبوں میں پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
تصاویر: ازبک صدر کا دورہ پاکستان
اس موقع پر ازبک صدر نے کہا کہ گرمجوشی سے استقبال پر وزیراعظم عمران خان اور پاکستان کے مشکور ہیں، دورہ پاکستان کا شدت سے انتظار تھا مگر کورونا کی وجہ سے تاخیر ہوئی، پاکستان اورازبکستان ثقافتی شعبوں کی بحالی کیلئےمل کرکام کریں گے، پاکستان کیساتھ اسٹریٹیجک تعاون کےفروغ کیلئےکام کررہےہیں۔
دوسری جانب وزیر اعظم ازبک صدر کے اعزاز میں ایک سرکاری ضیافت کا اہتمام بھی کیا، بعد ازاں مہمان صدر کی پاکستانی ہم منصب سے ملاقات ہوگی، جس میں دونوں فریقین سیاسی اور اسٹریٹجک روابط بڑھانے، تیزی سے بڑھتی ہوئی تجارت، ٹرانزٹ اور اقتصادی تعلقات، تعلیمی اور ثقافتی تعاون کے فروغ پاکستان، ازبکستان اور افغانستان کو ملانے والا ٹرانس افغان ریلوے پراجیکٹ کے امور زیر بحث لائیں گے جبکہ دونوں ممالک کے سرکردہ تاجروں کے مابین بھی نتیجہ خیز بات چیت ہوگی۔
ازبک صدر کے ہمراہ اعلیٰ سطح کا وفد بھی آیا ہے جس میں وزیر خارجہ، کابینہ کے دیگر ارکان، اعلیٰ سرکاری افسران، کاروباری اور میڈیا ارکان شامل ہیں۔
ازبکستان کے صدر مرز ایوف دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے جہاں اُن کا وزیراعظم عمران خان نے خود استقبال کیا جبکہ دونوں ممالک نے 8 مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط بھی کردیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ازبکستان کے صدر کی آمد پر وزیراعظم عمران خان وفاقی وزرا کے ہمراہ استقبال کے لیے نور خان ایئربیس پر موجود تھے، مہمان صدر کو پاکستان آمد پر گارڈ آف آنر پیش کیا گیا جبکہ توپوں کی سلامی بھی دی گئی۔
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ازبک صدر کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام کیا گیا، اس موقع پر دونوں سربراہان مملک کی ون آن ون ملاقات ہوئی، جس میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے گئے۔
وزیراعظم عمران خان سے ازبک صدر شوکت مرز ایوف نے ون آن ون ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان ریلوے ، سیکیورٹی ، ترجیحی تجارتی معاہدے ، موسمیاتی تبدیلی سمیت 8مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے۔
معاہدوں پر دستخط کے بعد دونوں رہنماؤں نے میڈیا سے مشترکہ گفتگو بھی کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ناموس رسالت میں مسلم ممالک مل کر مہم چلانی چاہیئے، ازبکستان کے ساتھ ایک سال کے دوران تجارت میں 50 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ازبک صدر کا کہنا تھا کہ معیشت، تجارت اور ثقافتی شعبوں میں پاکستان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔
تصاویر: ازبک صدر کا دورہ پاکستان
اس موقع پر ازبک صدر نے کہا کہ گرمجوشی سے استقبال پر وزیراعظم عمران خان اور پاکستان کے مشکور ہیں، دورہ پاکستان کا شدت سے انتظار تھا مگر کورونا کی وجہ سے تاخیر ہوئی، پاکستان اورازبکستان ثقافتی شعبوں کی بحالی کیلئےمل کرکام کریں گے، پاکستان کیساتھ اسٹریٹیجک تعاون کےفروغ کیلئےکام کررہےہیں۔
دوسری جانب وزیر اعظم ازبک صدر کے اعزاز میں ایک سرکاری ضیافت کا اہتمام بھی کیا، بعد ازاں مہمان صدر کی پاکستانی ہم منصب سے ملاقات ہوگی، جس میں دونوں فریقین سیاسی اور اسٹریٹجک روابط بڑھانے، تیزی سے بڑھتی ہوئی تجارت، ٹرانزٹ اور اقتصادی تعلقات، تعلیمی اور ثقافتی تعاون کے فروغ پاکستان، ازبکستان اور افغانستان کو ملانے والا ٹرانس افغان ریلوے پراجیکٹ کے امور زیر بحث لائیں گے جبکہ دونوں ممالک کے سرکردہ تاجروں کے مابین بھی نتیجہ خیز بات چیت ہوگی۔
ازبک صدر کے ہمراہ اعلیٰ سطح کا وفد بھی آیا ہے جس میں وزیر خارجہ، کابینہ کے دیگر ارکان، اعلیٰ سرکاری افسران، کاروباری اور میڈیا ارکان شامل ہیں۔