کراچی منشیات فروشوں اور جواریوں کی سرپرستی کے الزام میں ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار گرفتار

ایس ایچ او نے منشیات سے بھری گاڑی پکڑنے کے بعد منشیات فروشوں سے رشوت لی اور انہیں رہا کردیا، ڈی آئی جی

(فوٹو فائل)

شہر قائد کے علاقے ماڈل ٹاؤن تھانے کے ایس ایچ او کو منشیات فروشوں کی سرپرستی جبکہ میمن گوٹھ تھانے کے ہیڈ محرر کو جوئے کی سرپرستی کے الزام میں گرفتار لیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ماڈل کالونی پولیس کے ہاتھوں منشیات سے بھری پکڑی گئی تھی، جس کو اہلکاروں نے ایس ایچ او کے حکم پر چھپایا اور ملزمان سے مبینہ طور پر رشوت وصول کرنے کے بعد انہیں رہا کردیا تھا، جس پر ایس ایچ او ماڈل کالونی انیس الرحمٰن کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا گیا۔

ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر نے بتایا کہ بدھ کو ماڈل کالونی پولیس نے منشیات سے ایک کار پکڑی تھی، جس میں کرسٹل اور ہیروئن برآمد ہوئی تھی تاہم ایس ایچ او انیس الرحمٰن نے مبینہ طور پر پکڑی گئی کار کی نہ تو کوئی انٹری کرائی اور نہ ہی منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کی۔


انہوں نے بتایا کہ ایس ایچ او گاڑی کو تھانے کے عقب میں چھپا کر انہی منشیات فروشوں سے مبینہ طور توڑ جوڑ میں مصروف تھا جس کی اطلاع موصول ہوئی تو ایس ایس پی کورنگی سے معاملے کی تحقیقات کرائی گئیں۔

تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ گاڑی پکڑی گئی تھی اور منشیات فروش پولیس کے ہتھے آگئے تھے مگر ایس ایچ او نے بھاری رقم کے عوض انہیں رہا کردیا۔

مقدس حیدر نے بتایا کہ تصدیق ہونے کے بعد انھوں نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ایس ایچ او ماڈل کالونی انیس الرحمٰن معطل کر دیا اور بعدازاں ان کے خلاف مقدمہ درج کر کے انھیں گرفتار بھی کرلیا۔

واضح رہے کہ جمعرات کی صبح ایس ایچ او میمن گوٹھ اور ہیڈ محرر کو بھی ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر نے جوئے کے اڈے کی سرپرستی کے الزام میں معطل کر کے گرفتار اور ان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا ، ایک ہی دن میں ایسٹ زون کے 2 تھانیداروں کی گرفتاری اور ان کے خلاف مقدمات کے اندراج نے امتحان اور انٹرویو پاس کر کے ایس ایچ اوز کی تعیناتی کے دعوؤں کی قلعی کھول دی ہے ۔
Load Next Story