اسرائیل کودشمن نہیں اتحادی کےطوپردیکھتے ہیںسعودی ولی عہد
مجھے پرواہ نہیں امریکی صدرجوبائیڈن میرے بارے میں کیا سوچتے ہیں،شہزادہ محمد بن سلمان
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اسرائیل کوممکنہ اتحادی کے طورپردیکھتا ہے۔
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی میگزین کوانٹرویو میں کہا کہ ہم اسرائیل کودشمن کے طورپرنہیں دیکھتے۔ اسرائیل ممکنہ طورپرسعودی عرب کا اتحادی ہوسکتا ہے۔ امید ہے فلسطین اوراسرائیل کا تنازع جلد حل ہوجائے گا۔
سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ ایران اورسعودی عرب پڑوسی ہیں اورایک دوسرے سے چھٹکارا نہیں پا سکتے۔ بہتر ہے کہ بقائے باہمی کے اصول کے تحت رہا جائے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے مزید کہا کہ مجھے پروا نہیں کہ امریکی صدرجوبائیڈن میرے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔امریکا کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں اورریاض امریکا سے مزید مضبوط تعلقات چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2017 میں رٹز کارلٹن کا واقعہ سعودی حکومت کی جانب سے کرپٹ عناصر کیخلاف کریک ڈاؤن تھا۔ کرپٹ افراد کوہوٹل میں رکھنے کی وجہ یہ تھی کہ وہ زیرحراست نہیں تھے۔ انہیں 2 آپشنز دئیے گئے تھے یا تو تصفیہ کرلیں یا پھرقانونی کارروائی کا سامنا کریں۔ ان میں سے 95 فیصد نے تصفیے پراتفاق کیا۔
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی میگزین کوانٹرویو میں کہا کہ ہم اسرائیل کودشمن کے طورپرنہیں دیکھتے۔ اسرائیل ممکنہ طورپرسعودی عرب کا اتحادی ہوسکتا ہے۔ امید ہے فلسطین اوراسرائیل کا تنازع جلد حل ہوجائے گا۔
سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ ایران اورسعودی عرب پڑوسی ہیں اورایک دوسرے سے چھٹکارا نہیں پا سکتے۔ بہتر ہے کہ بقائے باہمی کے اصول کے تحت رہا جائے۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے مزید کہا کہ مجھے پروا نہیں کہ امریکی صدرجوبائیڈن میرے بارے میں کیا سوچتے ہیں۔امریکا کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں اورریاض امریکا سے مزید مضبوط تعلقات چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2017 میں رٹز کارلٹن کا واقعہ سعودی حکومت کی جانب سے کرپٹ عناصر کیخلاف کریک ڈاؤن تھا۔ کرپٹ افراد کوہوٹل میں رکھنے کی وجہ یہ تھی کہ وہ زیرحراست نہیں تھے۔ انہیں 2 آپشنز دئیے گئے تھے یا تو تصفیہ کرلیں یا پھرقانونی کارروائی کا سامنا کریں۔ ان میں سے 95 فیصد نے تصفیے پراتفاق کیا۔