داعش خراسان کے بانی رکن نے طالبان کے سامنے ہتھیار ڈال دیے

داعش خراسان کے علاقائی سربراہ شیخ عبدالرحیم مسلم دوست مشرقی صوبہ ننگرہار میں طالبان حکام کے سامنے پیش ہوئے


یہ پیشرفت افغانستان کے صوبہ ننگرہار میں ہونے والے ایک اجلاس کے دوران سامنے آئی—فوٹو: ایکسپریس

افغانستان میں طالبان کی عبوری حکومت کے سامنے دہشت گرد گروپ داعش خراسان کے بانی اراکین میں سے ایک نے ہتھیار ڈال دیے۔

یہ پیشرفت افغانستان کے صوبہ ننگرہار میں ہونے والے ایک اجلاس کے دوران سامنے آئی جس میں سیکیورٹی افسران اور طالبان کے مقامی حکام نے شرکت کی۔

معروف سابق طالبان رہنما اور داعش خراسان کے علاقائی سربراہ شیخ عبدالرحیم مسلم دوست نے مشرقی صوبہ ننگرہار کے دارالحکومت میں طالبان حکام کے سامنے ہتھیار ڈالے۔

خیال رہے کہ داعش خراسان پاکستان سمیت افغانستان میں متعدد دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری قبول کرچکی ہے۔

گزشتہ برس عبدالرحیم مسلم دوست نے داعش خراسان سے اپنے راستے الگ کرلیے تھے اور وہ دہشت گرد گروپ کے ناقدین کے طورپر ابھرے۔انہوں نے افغانستان میں امریکی فورسز کے خلاف طالبان رہنما کی حیثیت سے جنگ حصہ لیا تھا۔

اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی پی آر آئی) کے اعداد و شمار کے مطابق دہشت گرد تنظیموں کے گزشتہ 8 حملوں میں 515 افراد جاں بحق اور 893 زخمی ہوچکے ہیں۔

علاوہ ازیں 2016 سے 2021 کے دوران افغانستان میں کیے گئے 22 حملوں میں مجموعی طور پر 912 افراد جاں بحق اور ایک ہزار 597 زخمی ہوئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں