پشاور دھماکے کے مزید 6 زخمی دم توڑ گئے شہدا کی تعداد 62 ہوگئی
شہدا کی نماز جنازہ ادا کردی گئی، سی ٹی ڈی نے مقدمہ درج کرلیا
ISLAMABAD:
کوچہ رسالدار دھماکے کے مزید 6 زخمی دم توڑ گئے جس کے بعد شہدا کی تعداد 62 ہوگئی، 25 شہداء کی نماز جنازہ بھی ادا کرلی گئی۔
سی ٹی ڈی نے مقدمہ درج کرلیا
گزشتہ روز پشاور کے قصہ خوانی بازار میں واقع جامع مسجد میں ہونے والے خودکش دھماکے کا مراسلہ سی ٹی ڈی کو ارسال کردیا گیا، مراسلہ ایس ایچ او خان رازق وارث خان کی مدعیت میں ارسال کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ واقعے کا مقدمہ ایس ایچ او تھانہ خان رازق کی مدعیت میں درج کیا گیا، اور ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
یہ پڑھیں: قصہ خوانی بازار کی مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش حملہ
مراسلے تم میں بتایا گیا کہ ایس ایچ او مسجد کی سیکیورٹی چیک کرنے کے بعد ساتھ کی گلی میں پہنچا تو فائرنگ کی آواز سنی، ایس ایچ او واپس مسجد لوٹا تو پولیس والے زخمی تھے اور دھماکا ہو چکا تھا، خودکش حملہ آور نے مسجد میں گھس کر پہلے اندھا دھند فائرنگ کی اور فائرنگ کے بعد خود کش حملہ نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔
مراسلے کے متن میں ہے کہ حملہ آور کالے رنگ کے کپڑوں میں اور پیدل تھا، حملہ اور کے پاس پستول تھا اور اس نے پہلے فائرنگ کرکے پولیس اہلکار کو نشانہ بنایا، واقعے کے مقدمے میں قتل اقدام قتل اور دہشت گردی دفعات کے شامل کی گئی ہیں۔ پولیس اسٹیشن خان رازق سے ارسال مراسلے کی بنیاد پر کوچہ رسالدار دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا ہے۔
شہدا کی نماز جنازہ
دوسری جانب جانب سانحہ کوچہ رسالدار کے 25 شہداء کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے، 14 شہداء کی اجتماعی نماز جنازہ کوہاٹی چوک میں ادا کی گئی اور اجتماعی نماز جنازہ علامہ محسن ہمدانی نے پڑھائی۔ 5 افراد کی نماز جنازہ بیرون کوہاٹی گیٹ میں ادا کی گئی، جب کہ کینٹ کے رہائشی دو جانبحق افراد کی نماز جنازہ حسینیہ ہال پشاور میں ادا کی گئی۔ اجتماعی جنازے کی ادائیگی کیلئے شہر بھر سے اہل تشیع نے شرکت کی۔
واقعے کا پس منظر
واضح رہے کہ گزشتہ روز پشاور کے معروف قصہ خوانی بازار کوچہ رسالدار میں واقع جامع مسجد میں ایک خودکش حملہ آور نے مسجد میں داخلے کے دوران ایک پولیس اہلکار کو فائرنگ کرکے شہید کردیا، جس پر دوسرے پولیس اہلکار نے مزاحمت کی تو حملہ آور نے اس پر بھی فائرنگ کردی بعدازاں حملہ آور نے مسجد کے اندر داخل ہوکر پہلے فائرنگ کی پھر خود کو دھماکے اسے اڑالیا، جس کے نتیجے میں 56 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
کوچہ رسالدار دھماکے کے مزید 6 زخمی دم توڑ گئے جس کے بعد شہدا کی تعداد 62 ہوگئی، 25 شہداء کی نماز جنازہ بھی ادا کرلی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایل آر ایچ کے ترجمان کے مطابق اسپتال میں تاحال 37 زخمی زیر علاج ہیں جن میں سے 4 زخمیوں کی حالت تشویش ناک ہے، دھماکے کے مزید 6 زخمی توڑ گئے ہیں اور شہداء کی تعداد 62 تک پہنچ چکی ہے۔
سی ٹی ڈی نے مقدمہ درج کرلیا
گزشتہ روز پشاور کے قصہ خوانی بازار میں واقع جامع مسجد میں ہونے والے خودکش دھماکے کا مراسلہ سی ٹی ڈی کو ارسال کردیا گیا، مراسلہ ایس ایچ او خان رازق وارث خان کی مدعیت میں ارسال کیا گیا جس میں بتایا گیا کہ واقعے کا مقدمہ ایس ایچ او تھانہ خان رازق کی مدعیت میں درج کیا گیا، اور ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
یہ پڑھیں: قصہ خوانی بازار کی مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش حملہ
مراسلے تم میں بتایا گیا کہ ایس ایچ او مسجد کی سیکیورٹی چیک کرنے کے بعد ساتھ کی گلی میں پہنچا تو فائرنگ کی آواز سنی، ایس ایچ او واپس مسجد لوٹا تو پولیس والے زخمی تھے اور دھماکا ہو چکا تھا، خودکش حملہ آور نے مسجد میں گھس کر پہلے اندھا دھند فائرنگ کی اور فائرنگ کے بعد خود کش حملہ نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔
مراسلے کے متن میں ہے کہ حملہ آور کالے رنگ کے کپڑوں میں اور پیدل تھا، حملہ اور کے پاس پستول تھا اور اس نے پہلے فائرنگ کرکے پولیس اہلکار کو نشانہ بنایا، واقعے کے مقدمے میں قتل اقدام قتل اور دہشت گردی دفعات کے شامل کی گئی ہیں۔ پولیس اسٹیشن خان رازق سے ارسال مراسلے کی بنیاد پر کوچہ رسالدار دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا ہے۔
شہدا کی نماز جنازہ
دوسری جانب جانب سانحہ کوچہ رسالدار کے 25 شہداء کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے، 14 شہداء کی اجتماعی نماز جنازہ کوہاٹی چوک میں ادا کی گئی اور اجتماعی نماز جنازہ علامہ محسن ہمدانی نے پڑھائی۔ 5 افراد کی نماز جنازہ بیرون کوہاٹی گیٹ میں ادا کی گئی، جب کہ کینٹ کے رہائشی دو جانبحق افراد کی نماز جنازہ حسینیہ ہال پشاور میں ادا کی گئی۔ اجتماعی جنازے کی ادائیگی کیلئے شہر بھر سے اہل تشیع نے شرکت کی۔
واقعے کا پس منظر
واضح رہے کہ گزشتہ روز پشاور کے معروف قصہ خوانی بازار کوچہ رسالدار میں واقع جامع مسجد میں ایک خودکش حملہ آور نے مسجد میں داخلے کے دوران ایک پولیس اہلکار کو فائرنگ کرکے شہید کردیا، جس پر دوسرے پولیس اہلکار نے مزاحمت کی تو حملہ آور نے اس پر بھی فائرنگ کردی بعدازاں حملہ آور نے مسجد کے اندر داخل ہوکر پہلے فائرنگ کی پھر خود کو دھماکے اسے اڑالیا، جس کے نتیجے میں 56 افراد شہید اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔