ہفتے بھر میں ڈالر اور ریال کی قدر بڑھ گئی یورو اور پاؤنڈ کی قیمت میں کمی
کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور مہنگائی نے ڈالر کی قدر بڑھائی، خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ زرمبادلہ مارکیٹس پر اثر انداز رہا
غیر یقینی معاشی صورت حال اور روس یوکرین جنگ کے سبب کروڈ آئل اور کوئلے سمیت دیگر کموڈٹیز کی تسلسل سے بڑھتی ہوئی قیمتوں کے دباؤ سے گزشتہ ہفتے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر اور ریال کی اڑان جاری رہی جبکہ یورو اور پاؤنڈ کی قیمت میں کمی ہوئی۔
اسی طرح ہفتہ وار کاروبار میں ڈالر کے اوپن ریٹ 179 روپے کی سطح پر آگئے۔ گزشتہ ہفتے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 39 پیسے بڑھ کر 177.50 روپے ہوگیا جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 50 پیسے بڑھ کر 179 روپے ہوگئی۔
برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 1.19 روپے گھٹ کر 236.45 روپے ہوگئے جبکہ اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 239.50 روپے پر مستحکم رہی۔
انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 3.16 روپے گھٹ کر 195.42 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 1.50روپے گھٹ کر 198 روپے ہوگئی۔
انٹربینک میں سعودی ریال کی قدر 10 پیسے بڑھ کر 47.30 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں سعودی ریال کی قدر 10 پیسے بڑھ کر 47.3 0روپے ہوگئی۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور مہنگائی مزید بڑھنے کے خدشات نے ڈالر کی قدر میں اضافہ کیا۔ بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ اور ڈیمانڈ کے باعث گزشتہ ہفتے ڈالر کی اڑان جاری رہی ہفتے کے بعض سیشنز میں ڈالر کی قدر کم بھی ہوئی اور غیر یقینی کیفیت نے بھی ڈالر کی اڑان کو سہارا دیا۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ زرمبادلہ مارکیٹس پر اثرانداز رہیں۔ درآمدی بل اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافے سے ڈالر کی ڈیمانڈ بڑھی جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی سے بھی خدشات پیدا ہوئے۔
اسی طرح ہفتہ وار کاروبار میں ڈالر کے اوپن ریٹ 179 روپے کی سطح پر آگئے۔ گزشتہ ہفتے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر 39 پیسے بڑھ کر 177.50 روپے ہوگیا جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 50 پیسے بڑھ کر 179 روپے ہوگئی۔
برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 1.19 روپے گھٹ کر 236.45 روپے ہوگئے جبکہ اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 239.50 روپے پر مستحکم رہی۔
انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 3.16 روپے گھٹ کر 195.42 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 1.50روپے گھٹ کر 198 روپے ہوگئی۔
انٹربینک میں سعودی ریال کی قدر 10 پیسے بڑھ کر 47.30 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں سعودی ریال کی قدر 10 پیسے بڑھ کر 47.3 0روپے ہوگئی۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اور مہنگائی مزید بڑھنے کے خدشات نے ڈالر کی قدر میں اضافہ کیا۔ بیرونی ادائیگیوں کے دباؤ اور ڈیمانڈ کے باعث گزشتہ ہفتے ڈالر کی اڑان جاری رہی ہفتے کے بعض سیشنز میں ڈالر کی قدر کم بھی ہوئی اور غیر یقینی کیفیت نے بھی ڈالر کی اڑان کو سہارا دیا۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ زرمبادلہ مارکیٹس پر اثرانداز رہیں۔ درآمدی بل اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافے سے ڈالر کی ڈیمانڈ بڑھی جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی سے بھی خدشات پیدا ہوئے۔