روسی طیارہ پابندی کے باوجود امریکا پہنچ گیا
امریکا نے یوکرین پر حملے کے باعث روسی پروازوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے
NEW DELHI:
روس کا ایک مسافر بردار طیارہ پابندیوں کے باوجود امریکا کے ڈیلس ایئرپورٹ پر اتر گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے یوکرین پر حملے کے بعد امریکا نے روسی طیاروں کی پروازوں پر پابندی عائد کردی تھی تاہم آج ایک خصوصی طیارہ روس سے پرواز بھرنے کے بعد واشنگٹن کے ایک ایئرپورٹ پر اُترا۔
پروازوں کی مانیٹرنگ کرنے والی ویب سائٹ نے بھی تصدیق کی ہے کہ ایک مسافر بردار طیارے نے روس سے امریکا کے لیے پرواز بھری اور ڈیلس انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈنگ کی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے رابطہ کرنے پر امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ روس کا یہ خصوصی طیارہ اقوامِ متحدہ میں موجود روسی سفارتی عملے کو واپس لینے آیا ہے۔
روس کے اقوام متحدہ کے مشن کے ان 12 سفارت کاروں پر امریکا نے جاسوسی کا الزام عائد کرکے 7 مارچ تک ملک بدر ہونے کا حکم دیا تھا جو اہل خانہ کے ہمراہ اس طیارے سے واپس روس لوٹ جائیں گے۔
روس کا ایک مسافر بردار طیارہ پابندیوں کے باوجود امریکا کے ڈیلس ایئرپورٹ پر اتر گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے یوکرین پر حملے کے بعد امریکا نے روسی طیاروں کی پروازوں پر پابندی عائد کردی تھی تاہم آج ایک خصوصی طیارہ روس سے پرواز بھرنے کے بعد واشنگٹن کے ایک ایئرپورٹ پر اُترا۔
پروازوں کی مانیٹرنگ کرنے والی ویب سائٹ نے بھی تصدیق کی ہے کہ ایک مسافر بردار طیارے نے روس سے امریکا کے لیے پرواز بھری اور ڈیلس انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر لینڈنگ کی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے رابطہ کرنے پر امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ روس کا یہ خصوصی طیارہ اقوامِ متحدہ میں موجود روسی سفارتی عملے کو واپس لینے آیا ہے۔
روس کے اقوام متحدہ کے مشن کے ان 12 سفارت کاروں پر امریکا نے جاسوسی کا الزام عائد کرکے 7 مارچ تک ملک بدر ہونے کا حکم دیا تھا جو اہل خانہ کے ہمراہ اس طیارے سے واپس روس لوٹ جائیں گے۔