سلامتی کونسل کی پشاور مسجد دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت

سلامتی کونسل نے حملے کو بزدلانہ قرار دیتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی


ویب ڈیسک March 06, 2022
سلامتی کونسل میں تعینات صدر لانا ذکی ( فائل فوٹو)

سلامتی کونسل کی صدر لانا ذکی نے پشاور مسجد میں ہونے والے دہشت گرد حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور کی مسجد میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے پر سلامتی کونسل کی صدر لانا ذکی نسیہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے اراکین کی جانب سے چار مارچ کو ہونے والے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

اپنے بیان میں سلامتی کونسل کے ارکان نے پشاور کی کوچہ رسالدار مسجد میں ہونے والے حملے کو گھناؤنا اور بزدلانہ عمل قرار دیا۔

سلامتی کونسل کے ارکان نے متاثرین کے اہل خانہ اور حکومت پاکستان سے گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد اور مکمل صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔ اعلامیے کے مطابق سلامتی کونسل کے ارکان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی اپنی تمام شکلوں اور مظاہر میں بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے سنگین ترین خطرات میں سے ایک ہے۔

ارکان نے دہشت گردی کی قابل مذمت کارروائیوں کے مرتکب افراد، منتظمین اور مالی معاونت کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے تمام ریاستوں سے اپیل کی کہ وہ بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے تحت اپنی ذمہ داریوں کے مطابق فعال طور پر حکومت پاکستان اور دیگر تمام متعلقہ حکام کے ساتھ تعاون کر کے مدد فراہم کریں۔

سلامتی کونسل کے ارکان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ دہشت گردی کی کوئی بھی کارروائی مجرمانہ اور بلاجواز ہے۔ سلامتی کونسل کی صدر نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قانون کے تحت انسانی حقوق کے قانون، بین الاقوامی پناہ گزینوں کے قانون اور بین الاقوامی انسانی قانون سمیت دیگر ذمہ داریوں کے مطابق تمام ریاستوں کو ہر طرح سے لڑنے کی ضرورت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے بین الاقوامی امن اور سلامتی کو دہشت گردی کی کارروائیوں سے خطرات لاحق ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں