بھارت میں انتہا پسند ہندؤں کا 2 مسلم نوجوانوں پر تشدد خنزیر کا گوشت کھلانے کی کوشش
واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ ایک ملزم گرفتار
بھارتی دارالحکومت سے متصل گروگرام میں اتوار کے روز ہندو انتہاپسندوں نے مبینہ طور پر دو مسلمان نوجوانوں کو مذہب کے نام پر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بناڈالا۔
گروگرام پولیس کے مطابق مبینہ طور پر دو مسلم نوجوانوں کے موبائل فون چھیننے کے بعد ان کے مذہب کو لے کر نازیبا الفاظ کہے اور تشدد کا نشانہ بنایا، دونوں مسلمان لڑکے بہار کے رہنے والے ہیں جن کی شناخت عبد الرحمان اور دوست محمد اعظم نام سے ہوئی ہے۔
گروگرام پولیس نے بتایا کہ حملہ آوروں نے انہیں خنزیر کا گوشت کھلانے اور سفید پاؤڈر کھانے پر مجبور کیا، واقعہ سیکٹر 45 میں رماڈا ہوٹل کے نزدیک اس وقت پیش آیا جب رحمان اور اعظم مدرسے سے عطیہ جمع کرنے کے بعد اپنی موٹرسائیکل پر چکّر پور جارہے تھے۔
پولیس نے واقعہ کا مقدمہ درج کرکے سیکٹر 40 پولیس تھانہ میں ایک معاملہ درج کرلیا ہے جبکہ ایک ملزم امت کو گرفتار کرلیا ہے اور دیگر کی تلاش جاری ہے۔
دوسری جانب انتہاء پسند ہندؤں نے حملہ آور موبائل فون اور موٹرسائیکل لے کر فرار ہوگئے ہیں۔