دہشتگردی کیخلاف جنگ مجبوری ہےجان چھڑانی چاہیےعاصمہ ارباب
فوج نے بہت قربانی دی مگرکوئی اسے کریڈٹ نہیں دے رہا،عبدالقادر بلوچ،کل تک میں گفتگو
ISLAMABAD:
پیپلزپارٹی کی رہنما عاصمہ ارباب عالمگیر نے کہا ہے دہشتگردی کیخلاف جنگ نے پاکستان پر منفی اثرات ڈالے اور پتہ نہیں کتنے سال لگیں کہ پاکستان اس کے اثرات کو زائل کرسکے۔
26 لاکھ لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑی ہے، یہ جنگ پاکستان کی مجبوری ہے جس سے اب جان چھڑانی چاہیے۔ وہ ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں اینکر پرسن جاوید چوہدری سے گفتگو کر رہی تھیں۔ سابق وزیرخارجہ اورتحریک انصاف کے رہنما خورشیدقصوری نے کہاکہ دہشت گردی کی جنگ میں شمولیت پاکستان کی بدنصیبی تھی، جب تک پاکستان اورامریکا آپس میں مذاکرات نہیں کرلیتے دہشت گردی کیخلاف جنگ پاکستان کا پیچھا نہیں چھوڑے گی، خداکرے کہ الیکشن کے بعد پاکستان میں ایسی حکومت آئے جو امریکا سے مذاکرات کرسکے۔
ن لیگ کے رہنما عبدالقادر بلوچ نے کہاکہ نائن الیون کے وقت میں کورکمانڈر تھا اور مشرف کی طرف سے یہ تاثر دیا گیا تھا کہ اگر ہم نے امریکا سے تعاون نہ کیا توایک طرف بھارت امریکا کو بیس دے سکتا ہے تو دوسری طرف امریکاکراچی، لاہور، اسلام آباد پرحملہ کر سکتا ہے، اس خطے میں اسامہ بن لادن کوجب لایا گیا تواس میں بھی امریکا کا ہی کردار تھا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ابھی تک یہ واضح ہی نہیں ہوسکا کہ یہ جنگ کون لڑرہا ہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج نے بہت قربانی دی ہے مگر کوئی اس کو کریڈٹ نہیں دے رہا۔
پیپلزپارٹی کی رہنما عاصمہ ارباب عالمگیر نے کہا ہے دہشتگردی کیخلاف جنگ نے پاکستان پر منفی اثرات ڈالے اور پتہ نہیں کتنے سال لگیں کہ پاکستان اس کے اثرات کو زائل کرسکے۔
26 لاکھ لوگوں کو نقل مکانی کرنی پڑی ہے، یہ جنگ پاکستان کی مجبوری ہے جس سے اب جان چھڑانی چاہیے۔ وہ ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں اینکر پرسن جاوید چوہدری سے گفتگو کر رہی تھیں۔ سابق وزیرخارجہ اورتحریک انصاف کے رہنما خورشیدقصوری نے کہاکہ دہشت گردی کی جنگ میں شمولیت پاکستان کی بدنصیبی تھی، جب تک پاکستان اورامریکا آپس میں مذاکرات نہیں کرلیتے دہشت گردی کیخلاف جنگ پاکستان کا پیچھا نہیں چھوڑے گی، خداکرے کہ الیکشن کے بعد پاکستان میں ایسی حکومت آئے جو امریکا سے مذاکرات کرسکے۔
ن لیگ کے رہنما عبدالقادر بلوچ نے کہاکہ نائن الیون کے وقت میں کورکمانڈر تھا اور مشرف کی طرف سے یہ تاثر دیا گیا تھا کہ اگر ہم نے امریکا سے تعاون نہ کیا توایک طرف بھارت امریکا کو بیس دے سکتا ہے تو دوسری طرف امریکاکراچی، لاہور، اسلام آباد پرحملہ کر سکتا ہے، اس خطے میں اسامہ بن لادن کوجب لایا گیا تواس میں بھی امریکا کا ہی کردار تھا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ابھی تک یہ واضح ہی نہیں ہوسکا کہ یہ جنگ کون لڑرہا ہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاک فوج نے بہت قربانی دی ہے مگر کوئی اس کو کریڈٹ نہیں دے رہا۔