امریکا میں مسلمانوں کی جاسوسی آئین کا حصہ ہے امریکی عدالت کا فیصلہ

مسلمانوں کی جاسوسی انسداد دہشت گردی کے پروگرام کی روشنی اور ملکی مفاد میں کی جاتی ہے، امریکی جج


ویب ڈیسک February 21, 2014
عدالتی فیصلے کے خلاف نیوجرسی کے مسلمانوں کی جانب سے شدید احتجاج کیا جارہا ہے۔ فوٹو؛فائل

مسلمانوں کے خلاف امریکی دشمنی کی ایک اور مثال سامنے آ گئی جس میں امریکی جج نے فیصلہ دیا ہے کہ مسلمانوں کی جاسوسی امریکا کے آئین کا حصہ ہے۔

انسانی حقوق کے علمبردار امریکا نے اسلام کے خلاف تعصب کا ایک اور ثبوت دے دیا ہے، نیوجرسی میں رہنے والے مسلمانوں کی بڑی تعداد نے پولیس کی جانب سے بے بنیاد نگرانی کے خلاف عدالت میں درخواست دے رکھی تھی جہاں ڈسٹرکٹ جج ولیم مارٹینی نے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے مسلمانوں کی جاسوسی کو آئین کے مطابق قرار دیا ہے۔

فیڈرل جج نے کہا ہے کہ مسلمانوں کی جاسوسی انسداد دہشت گردی کے پروگرام کی روشنی اور ملکی مفاد میں کی جاتی ہے، نیوجرسی کے مسلمان عدالتی فیصلے کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مساجد، دینی مدارس، کاروباری مراکز اور تعلیمی اداروں میں مسلمانوں کی کڑی نگرانی سے ان کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں