روس یوکرین تنازع پولینڈ کی خواتین نے انسانی ہمدردی کی نئی مثال قائم کردی
یوکرینی حکومت نے 18 سے 60 سال کے مردوں پر ملک سے انخلا پر پابندی عائد کر رکھی ہے
روس کی جانب سے یوکرین پر چڑھائی کے بعد پولینڈ میں عارضی پناہ کیلئے آنے والے یوکرینیوں کو مثالی خدمات پیش کرکے پولش شہریوں نے دل جیت لیے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرین سے پولینڈ آنے والے ریلوے ٹریک کے اسٹیشن پر پولیش مائیں بچوں کے اسٹرولرز چھوڑ گئیں تاکہ یوکرینی پناہ گزین جن کے پاس نومولود یا کمسن بچے ہوں تو ان میں رکھ سکیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس اقدام پر پولینڈ کی خواتین کو دنیا بھر سے داد مل رہی ہے۔ اسٹرولرز کی تصویر پولینڈ کے شہر پرزملز میں قائم ریلوے اسٹیشن کی ہے جو یوکرین بارڈر سے 8 میل دوری پر ہے۔
یوکرینی پولینڈ داخل ہونے پر پرزملز ریلوے اسٹیشن سے اپنے بچوں کے لیے بلاجھجھک اسٹرولرز اٹھا سکتی ہیں۔
خیال رہے کہ یوکرین میں جنگی صورت حال کے سبب کئی یوکرینی شہری پڑوس ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہیں، زیادہ تر لوگ پولینڈ کا رخ کررہے ہیں۔ دوسری جانب یوکرینی حکومت نے 18 سے 60 سال کے مردوں پر ملک سے انخلا پر پابندی بھی عائد کررکھی ہے جس کی وجہ سے اکثر خواتین ہجرت کر رہی ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یوکرین سے پولینڈ آنے والے ریلوے ٹریک کے اسٹیشن پر پولیش مائیں بچوں کے اسٹرولرز چھوڑ گئیں تاکہ یوکرینی پناہ گزین جن کے پاس نومولود یا کمسن بچے ہوں تو ان میں رکھ سکیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس اقدام پر پولینڈ کی خواتین کو دنیا بھر سے داد مل رہی ہے۔ اسٹرولرز کی تصویر پولینڈ کے شہر پرزملز میں قائم ریلوے اسٹیشن کی ہے جو یوکرین بارڈر سے 8 میل دوری پر ہے۔
یوکرینی پولینڈ داخل ہونے پر پرزملز ریلوے اسٹیشن سے اپنے بچوں کے لیے بلاجھجھک اسٹرولرز اٹھا سکتی ہیں۔
خیال رہے کہ یوکرین میں جنگی صورت حال کے سبب کئی یوکرینی شہری پڑوس ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہیں، زیادہ تر لوگ پولینڈ کا رخ کررہے ہیں۔ دوسری جانب یوکرینی حکومت نے 18 سے 60 سال کے مردوں پر ملک سے انخلا پر پابندی بھی عائد کررکھی ہے جس کی وجہ سے اکثر خواتین ہجرت کر رہی ہیں۔