پارلیمنٹ لاجز گرفتاریاں فضل الرحمان کا ارکان کی رہائی کے لیے صبح تک کا الٹی میٹم

پارلیمنٹ لاجز میں پولیس کی پکڑ دھکڑ، فضل الرحمان کی ہدایت پر جے یو آئی کے کارکنان نے ملک کی اہم شاہراہیں بند کردیں


ویب ڈیسک March 11, 2022
پولیس رکن اسمبلی کو گرفتار کر کے لے جارہی ہے

اسلام آباد پولیس نے پارلیمنٹ لاجز میں انصار الاسلام کی بے دخلی کے لیے آپریشن کر کے اراکین قومی اسمبلی سمیت 21 افراد کو گرفتار کرلیا جس پر جے یو آئی سربراہ نے حکومت کو رضاکاروں اور کارکنان کی رہائی کے لیے کل صبح 9 بجے تک کا الٹی میٹم دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق انصار الاسلام فورس کے پارلیمنٹ لاجز میں داخل ہونے کے معاملے پر آئی جی اسلام آباد محمد احسن یونس نے نوٹس لیا اور ڈی چوک پر قائم ناکہ انچارج، پارلیمنٹ لاجز کے انسپکٹر انچارج اور لائن آفیسر کو معطل کر دیا جبکہ فورس کے رضا کاروں کی بے دخلی کے لیے آپریشن کیا۔

مزید پڑھیں: پارلیمنٹ لاجز گرفتاریاں، فضل الرحمان کا ارکان کی رہائی کے لیے صبح تک کا الٹی میٹم

آئی جی کی سربراہی میں پولیس کی بھاری نفری اپوزیشن ارکان کی سیکیورٹی کیلئے آنے والی جے یو آئی کی انصار الاسلام فورس کو ہٹانے کے لیے پہنچی تو جے یو آئی کے رکن اسمبلی صلاح الدین ایوبی اور پولیس کے درمیان تکرار ہوئی جو دیکھتے ہی دیکھتے شدت اختیار کرگئی۔ صلاح الدین ایوبی نے آئی جی سے مخاطب ہوکر کہا کہ 'یہ ہمارے مہمان ہیں اور قانون کے مطابق یہاں ٹھہرے ہوئے ہیں، یہ غیر مسلح لوگ ہیں جن سے کسی کو کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے'۔

خواجہ سعد رفیق اور کامران مرتضیٰ زخمی، آئی جی کا میڈیا نمائندوں کو بھی پارلیمنٹ لاجز سے باہر نکالنے کا حکم

اس دوران اہلکاروں اور اراکین کے درمیان دھکم پیل ہوئی جس میں مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق کا پاؤں زخمی ہوا جبکہ جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ بھی زخمی ہوئے۔ بعد ازاں آئی جی نے پارلیمنٹ لاجز میں آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے میڈیا نمائندگان کو باہر نکالنے کی ہدایت کی۔

رکن اسمبلی آغا رفیع اللہ اور پولیس اہلکاروں کےدرمیان تلخ کلامی

آغا رفیع اللہ نے آئی جی اسلام آباد کو مخاطب کر کے کہا کہ 'آئی جی کا یہاں کیا کام، میری گاڑی کو کیوں روکا اور پولیس یہاں کیسے داخل ہوئی۔ انہوں نے پولیس کو پیچھے دھکیل کر رکاوٹ کو خود ہٹایا۔

اراکین اسمبلی سمیت 21 افراد گرفتار

وفاقی پولیس نے آپریشن کے دوران ایم این اے جمال الدین اور مولانا صلاح الدین ایوبی سمیت 21 افراد کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کیا۔ جیمعت علما اسلام کے ذرائع نے بتایا کہ پولیس نے ایم این اے کے کمرے سے جمال الدین سمیت پانچ لوگوں کو گرفتار کیا۔

دوسری جانب وزیر داخلہ شیخ رشید نے وضاحت کی کہ کسی بھی رکن اسمبلی کو گرفتار نہیں کیا گیا بلکہ وہ اپنی مشہوری کے لیے خود تھانے میں بیٹھے ہوئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پولیس نے آپریشن کے دوران جے یو آئی کےارکان اسمبلی مولانا صلاح الدین اور مولانا جمال الدین کے کمروں کی تلاشی لی جبکہ اہلکاروں نے دھکم پیل پر سینیٹر کامران مرتضیٰ کو مبینہ طور پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔

پیپلزپارٹی کے اراکین اسمبلی نے پولیس گاڑی کو روک لیا

اراکین اسمبلی اور انصار الاسلام فورس کے محافظوں کو گرفتار کر کے لے جانے والی پولیس کی گاڑی کو پیپلزپارٹی کے اراکین قومی اسمبلی نے عمارت کے خارجی دروازے پر روک کر احتجاج کیا، جس پر پولیس گرفتار افراد کو عقبی دروازے سے لے کر تھانہ آبپارہ روانہ ہوگئی۔

تمام اراکین قومی اسمبلی گرفتاری دیں گے

مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی اور سابق اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ شیدا ٹلی کی کوئی بدمعاشی نہیں چلے گی، جب مذاکرات ہورہے تھے تو پولیس کیسے اندر داخل ہوئی، اب ہماری جنگ شروع ہوگئی اور تمام اراکین اسمبلی گرفتاری دیں گے۔

مولانا فضل الرحمان پارلیمنٹ لاجز پہنچ گئے

دریں اثنا مولانا فضل الرحمٰن خود گرفتاری دینے لئے پارلیمٹ لاجز پہنچے اور تمام کارکنان کو گرفتاری دینے کے لیے جلد از جلد پارلیمنٹ لاجز پہنچنے کی ہدایت کی۔

'کارکنان اسلام آباد پہنچیں یا اپنے علاقوں میں پیہہ جام کردیں'

مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہمیں اطلاعات تھیں کہ ہمارے اراکین اسمبلی کو اغوا کیا جائے گا، حکومت نے لاجز پر حملہ کیا ہے کہ میں پی ڈی ایم کی سربراہ کی حیثیت سے یہاں پہنچا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو صبح 9 بجے تک الٹی میٹم ہے کہ پارٹی کے کارکنان رہا کردیں ورنہ ملک گیر احتجاج ہوگا اور مرکزی شاہراہیں بند کردیں گے۔

'اسلام آباد پولیس کو عمران خان کی حکومت کا آلہ کار بننے سے پرہیز کرنا چاہیے'

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کو عمران خان اور اسکی تیزی سے گرتی ہوئی حکومت کا آلہ کار بننے سے پرہیز کرنا چاہیے، اس قسم کی پاگل پن پر مبنی کاروائیوں کا الزام اپنے سر لینا مناسب نہیں۔ نقصان اٹھانا پڑے گا۔

اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں تحریک استحقاق جمع کرادی

پارلیمنٹ لاجز پر پولیس دھاوے پر مشترکہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی میں تحریک استحقاق جمع کرا دی، جس میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی باری نفری نے پارلیمنٹ لاجز میں داخل ہوکر دراندازی کی، ارکان قومی اسمبلی پر تشدد کر کے انہیں گرفتار کیا گیا، وزیر داخلہ، آئی جی اسلام آباد اور اسلام آباد انتظامیہ صورت حال کی ذمہ دار ہے۔ تحریک استحقاق میں کہا گیا ہے کہ ایوان اور ارکان اسمبلی کا تقدس پامال کرنے پر ذمہ داران سے جواب طلبی کی جائے۔

جے یو آئی کارکنان کا ملک گیر احتجاج، شاہراہیں بلاک

مولانا فضل الرحمان کی ہدایت پر جے یو آئی اور پی ڈی ایم میں شامل دیگر سیاسی جماعتوں کے کارکنان نے کوئٹہ، کراچی، اسلام آباد، راولپنڈی، پشاور سمیت دیگر شہروں اور علاقوں میں احتجاج شروع کیا تھا تاہم مولانا فضل الرحمان نے احتجاج کو صبح تک ملتوی کرنے کی کال دی ہے اور وفاق سے کارکنان کو رہا کرنے کیلئے صبح تک کا الٹی میڈیا دیا ہے۔

'مجھے گرفتار کیا گیا تو دما دم مست قلندر ہوگا'

مولانا فضل الرحمان نے رات گئے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر کل تک ہمارے ساتھیوں کو رہا نہ کیا گیا اور مطالبات نہ مانے گئے تو صبح 9 بجے سڑکوں پر آئیں گے اور صورت حال کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔ انہوں نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 'اگر مجھے گرفتار کیا گیا یا ایسی کوشش کی گئی تو ملک بھر میں دما دم مست قلندر ہوگا'۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں