ایمازون جنگلات کے قبائلی باشندوں میں ڈیمینشیا کی سب سے کم ترین شرح

دونوں گروہوں میں ڈیمنشیا کی اتنی کم شرح میں دورِ صنعت سے پہلے کی طرزِ زندگی کا بہت بڑا دخل ہے، ماہرین

بولیوین قبائلی افراد کی ایک تصویر، [فائل-فوٹو]

MANCHESTER:
بولیوین ایمازون کے دو قبائلی گروہوں Tsimane اور Moseten میں نفسیاتی عارضے ڈیمنشیا کی سب سے کم شرح پائی گئی ہے۔

ماہرین کے مطابق اس حالیہ تحقیق سے الزائمر کی بیماری کی روک تھام کرنے میں کافی مدد مل سکتی ہے۔ محققین نے پایا کہ دونوں گروہوں کے عمر رسیدہ افراد میں ڈیمینشیا کی شرح صرف 1% تھی بہ نسبت امریکا کے جس میں ڈیمنشیا کی شرح تقریباً 14 فیصد ہے۔


تحقیق کے مطابق Tsimane گروہ کے 435 افراد میں ڈیمنشیا کے صرف پانچ کیسز تھے جبکہ Moseten کے 169 لوگوں میں صرف ایک کیس تھا۔

یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا میں سائیکالوجی، جیرونٹولوجی اور پریوینٹیو میڈیسن کی پروفیسر اور مطالعہ کی مصنفہ مارگریٹ گیٹز نے ایک نیوز ریلیز میں کہا کہ غالب گمان یہی ہے کہ دونوں گروہوں میں ڈیمنشیا کی اتنی کم شرح میں دورِ صنعت سے پہلے کی طرزِ زندگی کا بہت بڑا دخل ہے۔
Load Next Story