حکومت اب ہومیوپیتھک سے سرجری کے مرحلے میں داخل ہوچکی ہے عمران اسماعیل

صوبے میں صحت کارڈ کے اجرا کی کوشش ہے مگر سندھ حکومت نے ہمارے ساتھ تعاون نہیں کیا، عمران اسماعیل

گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین ہو یا علیم خان یہ دونوں پی ٹی آئی سے الگ نہیں ہوسکتے ہیں (فوٹو، فائل)

گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ حکومت اب ہومیوپیتھک سے سرجری کے مرحلے میں داخل ہوچکی ہے جبکہ اپوزیشن بوکھلاہت کا شکار ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ان خیالات کا اظہار عمران اسماعیل نے ہفتے کو کراچی پریس کلب میں منعقدہ میگا فری میڈیکل کیمپ کے افتتاح کے موقع پر کیا۔ یہ کیمپ صحافی حضرات اور ان کے اہلخانہ کے لیے لگایا گیا جس میں ہڈیوں، بلڈ پریشر، ذیابیطیس اور مختلف ٹیسٹ بھی کیے جارہے ہیں۔


تقریب میں بحیثیت مہمان خصوصی گورنر سندھ عمران سماعیل نے شرکت کی۔ اس موقع پر کراچی پریس کلب کے صدر اور سیکریٹری بھی موجود تھے۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ یہ کیمپ ماضی سے بہتر ہے امید کرتا ہوں مستقبل کا مزید بہتر ہوگا، ممران پریس کلب اور ان کے اہل خانہ کے لیے سات لاکھ تک میڈیکل انشورنس پر کام جاری ہے، کراچی کا پریس کلب کافی ایکٹو ہے، مجھ سمیت کافی افراد نے یہاں سے اپنے کریئر کا آغار کیا اور یہ ایک ایسا ادارہ ہے جہاں بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے جو ہمارے لیے درسگاہ کی حیثیت رکھتا ہے۔

گورنر کا کہنا تھا جہانگیر ترین ہو یا علیم خان یہ دونوں پی ٹی آئی سے الگ نہیں ہوسکتے ہیں کیونکہ میں نے ان دونوں کو پی ٹی آئی کے لیے کام کرتے دیکھا ہے، ایم کیو ایم کے مرکز کے دورے کے دوران عدم اعتماد پر بات نہیں کی گئی کیونکہ خالد بھائی نے ابتدا میں ہی کہہ دیا تھا کہ اس موقع پر آپ سے شکوہ نہیں کریں گے، اپوزیشن بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی اور بس یہی کہنا چاہتا ہوں کہ گورنمنٹ اب ہومیوپیتھک کے بعد اب سرجری کے مرحلے میں داخل ہوچکی ہے۔
Load Next Story