وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد ضابطے کے مطابق قرار
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے اسپیکر کو 22 مارچ سے قبل کسی بھی دن اجلاس بلانے کی تجویزدے دی، ذرائع
SAN FRANCISCO:
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد ضابطہ کے مطابق قرار دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد اور ریکوزیشن پر اراکین کے دستخطوں کی تصدیق کا عمل مکمل ہوگیا ہے۔ قومی اسمبلی ذرائع کا کہنا ہے کہ ریکوزیشن اور تحریک عدم اعتماد پر کسی بھی رکن کے دستخط مشکوک یا رول آف سائن کے خلاف نہیں نکلے، جس کے بعد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد ضابطہ کے مطابق قرار دے دی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ قومی اسمبلی شعبہ قانون سازی نے تمام ضوابط پورے کرنے کے بعد فائل اسپیکر کو بھجوا دی ہے، اور ساتھ ہی اسپیکر قومی اسمبلی کو 22 مارچ سے قبل کسی بھی دن اجلاس بلانے کی تجویزدے دی گئی ہے۔
ذرائع قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ اجلاس بلانا ایک آئینی تقاضا ہے جس سے انحراف نہیں کیا جاسکتا، پہلا مرحلہ ریکوزیشن پر دستخطوں کی تصدیق اور دوسرا عدم اعتماد کی تحریک پر دستخطوں کی تصدیق کا تھا، دونوں مراحل مکمل ہونے اور تحریک کے ضابطہ کے مطابق ہونے کا جائزہ لیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس کب بلایا جائے، اجلاس طلب
دوسری جانب قومی اسمبلی کے اجلاس کی حتمی تاریخ کے تعین کے لئے مشاورت پر وزیراعظم عمران خان نے سینئر قیادت کو پھر بنی گالہ بلا لیا ہے، اجلاس میں پرویزخٹک، علی زیدی، فواد چوہدری اور شفقت محمود شرکت کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی اجلاس کب بلایا جائے، وزیراعظم حتمی مشاورت کریں گے، اجلاس میں تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کی حکمت عملی پر غور ہوگا، اور وزیراعظم قومی اسمبلی اجلاس بلانے کی حتمی منظوری دیں گے۔
قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد ضابطہ کے مطابق قرار دے دی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد اور ریکوزیشن پر اراکین کے دستخطوں کی تصدیق کا عمل مکمل ہوگیا ہے۔ قومی اسمبلی ذرائع کا کہنا ہے کہ ریکوزیشن اور تحریک عدم اعتماد پر کسی بھی رکن کے دستخط مشکوک یا رول آف سائن کے خلاف نہیں نکلے، جس کے بعد قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد ضابطہ کے مطابق قرار دے دی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ قومی اسمبلی شعبہ قانون سازی نے تمام ضوابط پورے کرنے کے بعد فائل اسپیکر کو بھجوا دی ہے، اور ساتھ ہی اسپیکر قومی اسمبلی کو 22 مارچ سے قبل کسی بھی دن اجلاس بلانے کی تجویزدے دی گئی ہے۔
ذرائع قومی اسمبلی کا کہنا ہے کہ اجلاس بلانا ایک آئینی تقاضا ہے جس سے انحراف نہیں کیا جاسکتا، پہلا مرحلہ ریکوزیشن پر دستخطوں کی تصدیق اور دوسرا عدم اعتماد کی تحریک پر دستخطوں کی تصدیق کا تھا، دونوں مراحل مکمل ہونے اور تحریک کے ضابطہ کے مطابق ہونے کا جائزہ لیا گیا ہے۔
قومی اسمبلی اجلاس کب بلایا جائے، اجلاس طلب
دوسری جانب قومی اسمبلی کے اجلاس کی حتمی تاریخ کے تعین کے لئے مشاورت پر وزیراعظم عمران خان نے سینئر قیادت کو پھر بنی گالہ بلا لیا ہے، اجلاس میں پرویزخٹک، علی زیدی، فواد چوہدری اور شفقت محمود شرکت کریں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی اجلاس کب بلایا جائے، وزیراعظم حتمی مشاورت کریں گے، اجلاس میں تحریک عدم اعتماد کو ناکام بنانے کی حکمت عملی پر غور ہوگا، اور وزیراعظم قومی اسمبلی اجلاس بلانے کی حتمی منظوری دیں گے۔