فوج کو 18 کروڑ عوام کی تائید حاصل ہے خالد مقبول صدیقی

متحدہ کی سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس، دہشت گردی کی لہر پر اظہار تشویش

متحدہ کی سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کا اجلاس، دہشت گردی کی لہر پر اظہار تشویش۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ طالبان سے مذاکرات18کروڑ عوام سے مذاق ہے، فوج کو ملک کے 18کروڑ عوام کی تائید حاصل ہے۔


قائد تحریک الطاف حسین نے 6سال قبل کراچی سمیت ملک میں طالبانائزیشن کے حوالے سے جو پیش گوئی کی تھی وہ آج سچ ثابت ہورہی ہے۔ وہ جمعے کو خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں ایم کیوایم کی سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اجلاس میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافے اور اس پر حکومت کی پراسرار خاموشی پر گہری تشویش کااظہار کیا گیا۔ اجلاس میں ایم کیوایم سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کے انچارج رؤف صدیقی، جوائنٹ انچارج غازی صلاح الدین، خوش بخت شجاعت، لونگ خان چنہ، پونجو مل بھیل، انورا قبال بلوچ، ہیر سوہو، عبدالحسیب خان، ڈاکٹر ارشد وہرہ، ڈاکٹر لیلیٰ پروین، نگہت زہری، پیر فرزند علی شاہ جیلانی، ڈاکٹر ایوب شیخ، فیروز عالم لاری، سید عثمان علی، عبد الوحید عباسی، سید سلیم اختر ایڈووکیٹ، حاجی نصیر کھوسہ، ریحان ذیشان، صادق محمد، ہارون باری اوررشید مسیح نے شرکت کی۔

ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ طالبان نے جس طرح پاک فوج کے 23جوانوں کو شہید کرکے ان کی وڈیو حکومت کو پیش کی یہ واضح کرتا ہے کہ وہ ملک کی بنیادیںہلا دیناچاہتے ہیں اور حکومت مذاکرات، مذاکرات کا کھیل کھیل رہی ہے، ایم کیوایم ملک کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کرنیوالی فوج کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے اوردہشت گردوں کو بتا دینا چاہتی ہے کہ فوج کو ملک کے 18کروڑ عوام کی مکمل تائید حاصل ہے۔ انھوں نے کہا کہ قائد تحریک الطاف حسین ملک کے واحد لیڈر ہیں جن کا دہشت گردوں کے حوالے سے موقف بالکل واضح ہے۔
Load Next Story