انتظامیہ بے بس مرغی کے گوشت کی 500 روپے کلو فروخت جاری

لمپی اسکن بیماری پھیلنے سے گائے کا گوشت نہیں خرید رہے، شہری، فارم سے مرغی 315 روپے کلو آتی ہے

پولٹری فارمرز یومیہ بنیاد پر قیمتوں میں اضافہ کر رہے ہیں جنھیں روکنے والا کوئی نہیں ۔ فوٹو : فائل

ISLAMABAD:
پولٹری فارمرز اورہول سیلرز نے گائے کے گوشت کی فروخت میں کمی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مرغی کی من مانی قیمتیں وصول کرنا شروع کر دیں۔


سرکاری نرخ 214روپے ہونے کے باوجود شہر میں مرغی کا گوشت 500روپے کلو فروخت کیا جارہا ہے ، شہری انتظامیہ اور سندھ حکومت بدستور بے بس اور تماشائی بننے ہوئے ہیں ،شہریوں کا کہناہے کہ مویشیوں میں جلدی بیماری پھیلنے کے باعث وہ گائے کے گوشت سے اجتناب کررہے ہیں جس کا پولٹری مافیا بھرپور فائدہ اٹھارہی ہے،شہر میں مرغی کا سرکاری نرخ 214روپے فی کلو ہے جبکہ بازاروںمیں مرغی 500 روپے کلوتک فروخت کی جارہی ہے، مرغی فروخت کرنے والوںکا کہنا کہ پولٹری فارم سے زندہ مرغی 315 روپے فی کلو آ رہی ہے اس لیے 500روپے فی کلو سے کم پر فروخت ممکن نہیں، دکانداروں نے مرغی کی قیمتوں میں اضافے کا ذمے دار پولٹری فارمرزکوقراردیا ہے۔

ناظم آباد گول مارکیٹ کے دکانداروں کا کہنا ہے کہ مرغی کی گھریلوکھپت نہ ہونے کے برابر ہے ،شہری آدھا کلواور محدودمقدارمیںمرغی کا گوشت خرید رہے ہیں جبکہ کمرشل طلب میں بھی کمی آرہی ہے، دکانداروں کے مطابق پولٹری فارمرز یومیہ بنیاد پر قیمتوں میں اضافہ کررہے ہیں جنھیں روکنے والاکوئی نہیں ہے جیسے جیسے مرغی کی قیمت بڑھ رہی ہے فروخت کم ہوتی جارہی ہے، شہریوں کا کہنا ہے کہ مہنگائی پر عوام کی دہائی سے حکمرانوں کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی، مرغی ہی کیا خوردونوش کی تما اشیا ہی من مانی قیمتوں پر فروخت ہورہی ہیں، مرغی کی من مانی قیمتوں پر فروخت کے باوجود شہری انتظامیہ کی جانب سے کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی، مرغی کی سرکاری قیمت پرفروخت یقینی بنانے کے لیے انتٖظامیہ اقدامات کرے ۔
Load Next Story