علیم خان کو منانے کے لئے وفاقی وزراء اور مشترکہ دوست سرگرم
علیم خان اہم سیاسی فیصلے کے لئے ترین گروپ کی حتمی حکمت عملی کے منتظر ہیں، ذرائع
علیم خان کو منانے کے لئے وفاقی وزراء اور مشترکہ دوست سرگرم ہو گئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے ناراض رہنما علیم خان کو منانے اور تحفظات دور کرنے کے لئے وفاقی وزراء نے رابطے تیز کردیئے ہیں، اور حکومت اور علیم خان کے مشترکہ دوست سرگرم ہو گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری، پرویز خٹک اور عامر کیانی نے علیم خان سے بیک ڈور رابطے کئے، تاہم علیم خان خاموشی سے آئندہ لائحہ عمل کی صف بندی میں مصروف ہیں اور اہم سیاسی فیصلے کے لئے ترین گروپ کی حتمی حکمت عملی کے منتظر ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ترین گروپ نے چوہدری پرویز الہی سے اتحاد کیا تو علیم خان حکومت کے ساتھ مفاہمت کرسکتے ہیں، علیم خان چوہدری پرویز الٰہی اور ترین گروپ کے اپوزیشن کیمپ میں جانے پر اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چودھری پرویز الٰہی اور ترین گروپ کے اپوزیشن کیمپ میں جانے پر علیم خان کو پنجاب میں اہم ذمہ داری دی جا سکتی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ علیم خان ترین گروپ کے آج کے اجلاس میں بھی شریک نہیں ہوں گے، اور لندن میں جہانگیرترین سے بھی ان کی ملاقات نہیں ہوسکی تھی، جب کہ ابھی تک ترین گروپ نے بھی انہیں اپنے کسی اجلاس میں مدعو نہیں کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک انصاف کے ناراض رہنما علیم خان کو منانے اور تحفظات دور کرنے کے لئے وفاقی وزراء نے رابطے تیز کردیئے ہیں، اور حکومت اور علیم خان کے مشترکہ دوست سرگرم ہو گئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری، پرویز خٹک اور عامر کیانی نے علیم خان سے بیک ڈور رابطے کئے، تاہم علیم خان خاموشی سے آئندہ لائحہ عمل کی صف بندی میں مصروف ہیں اور اہم سیاسی فیصلے کے لئے ترین گروپ کی حتمی حکمت عملی کے منتظر ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر ترین گروپ نے چوہدری پرویز الہی سے اتحاد کیا تو علیم خان حکومت کے ساتھ مفاہمت کرسکتے ہیں، علیم خان چوہدری پرویز الٰہی اور ترین گروپ کے اپوزیشن کیمپ میں جانے پر اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چودھری پرویز الٰہی اور ترین گروپ کے اپوزیشن کیمپ میں جانے پر علیم خان کو پنجاب میں اہم ذمہ داری دی جا سکتی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ علیم خان ترین گروپ کے آج کے اجلاس میں بھی شریک نہیں ہوں گے، اور لندن میں جہانگیرترین سے بھی ان کی ملاقات نہیں ہوسکی تھی، جب کہ ابھی تک ترین گروپ نے بھی انہیں اپنے کسی اجلاس میں مدعو نہیں کیا۔